اندرون سندھ کے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافر ٹرینوں کے اسٹاپ بحال نہ ہونے سے عوام کو پریشانی کا سامنا

بدھ 13 دسمبر 2017 17:21

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) خیرپور ،رانی پور،گمبٹ،سٹھارجہ،کوٹ لالو،باندھی اور دوڑ سمیت اندرون سندھ کے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافر ٹرینوں کے اسٹاپ بحال نہ ہونے کی وجہ ٹرانسپورٹروں کی جانب سے ریلوے افسران کی مبینہ مٹھی گرم کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔خیرپور چیمبر آف کامرس و انڈسٹری کے صدر مجیب اللہ میمن،نائب صدر میاں محمد بشیر آرائیں،انجمن آرائیاں کے جنرل سیکرٹری ممتاز علی آرائیں،انجمن تاجران کے یار محمد شیخ،لالا غفار شیخ،الشہباز انجمن تاجران کے وائس چیئرمین گرنو مل،دانش اعجاز چستی،حاکم علی جت،قادر بخش ڈھوٹ،عبدالحمید خان ڈپٹی سمیت دیگر کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم ہواہے کہ ٹرانسپورٹروں کی جانب سے ریلوے افسران کو مبینہ بھاری منتھلی پہنچانے کے سبب خیرپور سمیت اندرون سندھ کے تمام اسٹیشنوں پر مسافر ٹرینوں کے اسٹاپ نہیں کئے جارہے ہیں جب کہ پاکستان حکومت اور خیرپور ریاست کا آپس میں ضم ہونے والے معاہدے میں واضع تحریر ہے کہ خیرپور سے گزرنے والی تمام ٹرینوں کے اسٹاپ خیرپور ریلوے اسٹیشن پر بحال رہیں گیاافسوس کہ حکومت نے ریاستی معاہدے کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر ریلوے نے خیرپور ریلوے اسٹیشن پر یہاں سے گزرنے والی ٹرینوں کے اسٹاپ بحال نہ کئے اور ٹرانسپورٹروں کی ملی بھگت کا خاتمہ نہ کیا تو پھر یہ ہی سیاست دان چاہے کوئی سی جماعت ہوجب عوام سے ووٹ مانگنے آئیں گے اس وقت خیرپور ضلع سمیت نوشہروفیروز اور نواب شاہ کے عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے کا عہد کرچکے ہیں اس سلسلے میں رابطہ مہم بھی جاری ہے کا لاوا انتخابات کے موقع پر پھٹے کا تو سیاست دان حیرت زدہ ہوجائیں گے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔

جب کہ قانونی ماہرین سے بھی مشاورت جاری ہے کہ وہ معاہدہ خیرپور ریاست پر عمل در آمد کے لئے قانونی اقدام اٹھائیں گئے۔انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے اور نواز حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے ہی وہ سندھ کے عوام سے ووٹ حاصل نہ کرسکی اب بھی ان کو موقع ہے کہ وہ عوام سے ووٹ حاصل کرنے سے قبل وہ ٹرینوں کے اسٹاپ بحال کرکے ان کے دلوں میں جگہ بنالے پھر نہ کہنا کہ انہیں ووٹ کیوں نہیں ملے انہیں ووٹ کیوں نہیں ملی

متعلقہ عنوان :