حکومت کا بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان اعلان ہی رہ گیا

خیرپور ضلع بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر ضابطہ نہ آسکا،صبح دس بجے تا شام چھ بجے تک لوڈشیڈنگ جاری

بدھ 13 دسمبر 2017 17:21

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2017ء) نواز حکومت کے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان اعلان ہی رہ گیا۔خیرپور ضلع بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر ضابطہ نہ آسکا۔صبح دس بجے تا شام چھ بجے تک لوڈشیڈنگ جاری۔ایس ڈی اوز کے حکم پر بجلی سپلائی ٹرانسفارمرز سے لنکیں اتار کربجلی کی لائن لاسز پوری کی جاری ہیں۔سیپکو ذرائع تفصیلات کے مطابق خیرپور،گمبٹ،کوٹ ڈیجی،رانی پور،پیرجوگوٹھ،احمد پور،ببرلوء سمیت دیگر شہروں دیہاتوں قصبوں اور ٹائون میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا ہے،سیپکو حکام کی جانب سے صبح دس بجے بجلی بند کی جاتی اور شام ڈھلے بجلی آن کی جاتی ہے اور پھر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا جواز بناکر پھر بجلی بند کردی جاتی ہے جس کے باعث کاروبار ،گھریلو زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

کاروباری حضرات و تاجر تنظیموں کے عہدیداروں لالا غفار شیخ،سید عبداللہ شاہ،الطاف میمن، صدر الدین منگی،ڈاکٹر پیارو خان پھلپوٹو سمیت دیگر کا کہنا تھاکہ وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وفاقی حکومت کا اعلان کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا گیا ہے سراسر عوام کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے کیوں کہ خیرپور شہر کے سٹی فیڈر،سٹی فیڈر ون،سٹی فیڈر ٹو،ریڈیو پاکستان فیڈر،سول ہسپتال فیڈر،شاہلدھانی فیڈر،اولڈ یونیورسٹی فیڈر سمیت دیگر فیڈرز پر بارہ سے سولہ گھنٹے بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے نظام زندگی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے،ایسے میں بجلی کا بل مقررہ وقت پر جمع کرانے والے صارفین بھی سیپکو کے نا انصافی کی چکی میں پس رہے ہیں اور تو اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی کے بل زائد ریڈنگ اور ڈٹیکشن کے ساتھ بھیج رہے ہیں جس سے صارف اور ذہنی اذیت کا شکار ہوجاتا ہے۔

بجلی کی بندش کے سبب میونسپل کمیٹی کے واٹر سپلائی موٹریں اور نکاسی آب کی موٹریں بند ونے سے شہری پینے کے پانی سے محروم ،مساجد میں نمازی وضو کے پانی اور گلیوں محلوں میں گندا پانی جوہڑ کا منظر پیش کرتا ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو سیپکو کے قبلہ کو درست کرنے کے لئے اقدام اٹھاکر عوام کو اذیت سے چھٹکارہ دلوائیں۔بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سیپکو ذرائع کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا گیا ہے اس کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ گریڈ اسٹیشن سے نہیں بلکہ ہر علاقے میں وہاں کے مقامی انچارج ایس ڈی او کے کہنے پرمختلف جواز بناکر کرتے ہیں کیوں کہ سیپکو والوں کو لائن لاسز بھی پورے کرنے ہوتے ہیں ،جب کہ کھانچوں اور بجلی چوری کے یونٹ بھی پورے اسی طرح کئے جارہے ہیں۔

سیپکو ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایس ڈی او سب ڈویژن خیرپور اور ایس ڈی او لقمان ڈویژن، لائن سپرنٹنڈنٹ کی ملی بھگت سے شہر بھر کے تمام بجلی سپلائی کرنے والے ٹرانسفارمرز سے بیک وقت لنکیں اتار دی جاتی ہیں اور فون پر حکم ملتے ہی لنکیں لگادی جاتی ہیں جس کی وجہ سے شہر میں اعلانیہ لوڈشیڈنگ آٹھ گھنٹے اور فالٹ میں بھی چھ سے آٹھ گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کرکے وہ گریڈ کے میٹر سے سپلائی کی جانے والی بجلی کے یونٹ پورے کرتے ہیں اور وہ اپنی چوری چھپانے کے لئے فالٹ کا بہانہ بناتے ہیں یا پھر ریکووری نہ ہونے کے جواز بتاکر اپنی جان چھڑاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :