لاہور ہائیکورٹ نے ملک بھر میں تیل سپلائی کرنے والے 11500 آئل ٹینکرز کے معیار کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کر لی

بدھ 13 دسمبر 2017 16:51

لاہور ہائیکورٹ نے ملک بھر میں تیل سپلائی کرنے والے 11500 آئل ٹینکرز کے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے خلاف کیس کی سماعت، عدالت نے پنجاب میں برن یونٹس کی تعداد اور ملک بھر میں تیل سپلائی کرنے والے 11500 آئل ٹینکرز کے معیار کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کر لی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار صفدر شاہین پیر زادہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اوگرا کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ مبہم ہے، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیل کمپنی نے متاثرین میں 21کروڑ روپے تقسیم کیے، انہوں نے بتایا کہ عدالتی فیصلے کے بعدگذشتہ 4 ماہ میں اب تک آئل ٹینکرزالٹنے کے 22 حادثات رپورٹ ہو چکے ہیں، موٹر وے پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں غفلت برتنے والے موٹر وے پولیس کی4ملازمین کو سزا مل چکی ہے،انہوں نے بتایا کہ آئل ٹینکر الٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موٹر وے پولیس کی ٹرینینگ کی جارہی ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شیل کمپنی نے متاثرین کی مالی امداد بھی کردی پھر حکومت نے عوام کے ٹیکس کا پیسہ کس قانون کے تحت استعمال کیا ،پنجاب حکومت عوام کے ٹیکس کے پیسے کو کس قانون کے تحت متاثرین میں تقسیم کرسکتی ہے عدالت کو آگاہ کیا جائے، عدالت نے پنجاب میں برن یونٹس کی تعداد اور ملک بھر میں تیل سپلائی کرنے والے 11500آئل ٹینکرز کے معیار کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 7 فروری تک ملتوی کر دی۔