القدس شریف کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کا اعلان ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے ، سید نیاز حسین شاہ

بدھ 13 دسمبر 2017 16:10

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے ڈویژنل ناظم سید نیاز حسین شاہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس شریف (یروشلم) کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کا اعلان صرف فلسطینی مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات سے وابستہ ہے جس کی ایک تہذیبی اور تاریخی حیثیت ہے، پورا عالمِ اسلام ٹرمپ کے متعصبانہ فیصلہ کے خلاف سراپا احتجاج ہے، امریکی صدر کے اس اعلان سے ریجن کے اندر اسرائیل کے توسیع پسند عزائم ہیں کو بھرپور تقویت ملتی ہے، یہ اس بات کا عندیہ ہے کہ عالمی طاقتیں اپنے مکروہ توسیع پسندانہ عزائم کے ایجنڈے کو طاقت اور دھونس کے بل بوتے پر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار رکھیں، یہ اعلان عالمی قوانینِ انصاف کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، ٹرمپ کا حالیہ اعلان قابلِ مذمت بھی ہے اورعالمی قوانین کے قراردادوں کے منافی بھی ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ قبلہ اول کی حرمت اور پاسبانی کیلئے پورا عالمِ اسلام متحد ہے، اب وقت ہے کے پوری امت مسلمہ قبلہ اول کوِ یہود سے آزادی دلوانے کے لئے اٹھ کھڑی ہو، دنیا بھر کے مسلمانوں پر اس فیصلہ کے بہت شدید اثرات مرتب ہوں گے، جہاں ایک جانب مسلم کمیونٹی میں احساسِ محرومی بڑھے گا تو دوسری جانب عالمی نظامِ انصاف پر عدم مساوات کی فضا قائم ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کے چند ناانصافیاں اگر ایک کیٹلاگ میں جمع کی جائیں تو ان میں یہ ناانصافی ایک اور اضافہ ہے جو ملتِ اسلامیہ کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں میں سرِ فہرست ہو گی، حکومتِ پاکستان کو چاہیئے کہ وہ اس مسئلہ پر اپنا ایسا واضح موقف اپنائے جو موقف قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبالؒ اور نوابزادہ لیاقت علی خان کا تھا۔