مشال خان قتل کیس کی سماعت (آج) سنٹرل جیل ہری پور کیمپ کورٹ میں ہو گی

بدھ 13 دسمبر 2017 16:10

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2017ء) مشال خان قتل کیس کی سماعت (آج) جمعرات سے دوبارہ سنٹرل جیل ہری پور کے کیمپ کورٹ میں شروع ہو گی، مشال خان کے والد و مدعی مقدمہ اقبال خان لالہ کا بیان ریکارڈ ہونے کا امکان ہے، گذشتہ سماعت کے دوران زخمی طالب علم عبدالله کا بیان ویڈیو لنک اور انسپکٹر لقمان کا بیان عدالت میں ریکارڈ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق مردان یونیورسٹی کے قتل ہونے والے شعبہ ماس کمیونیکیشن کے طالب علم مشال خان کے قتل کی سماعت (آج) جمعرات سے دوبارہ سنٹرل جیل ہری پور کے کیمپ کورٹ میں شروع ہو گی جس میں مدعی مقدمہ اور مشال خان کے والد اقبال خان لالہ کا بیان ریکارڈ کئے جانے کا امکان ہے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ایبٹ آباد میں ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران زخمی طالب علم عبدالله کا بیرون ملک سے ویڈیو لنک کے ذریعہ بیان ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ انسپکٹر لقمان کا بیان عدالت میں ہی ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

مدعی مقدمہ اقبال خان لالہ کا بیان ریکارڈ ہونے کے بعد تفتیشی افسر انسپکٹر فاضل خان، زخمی طالب علم عبدالله، انسپکٹر لقمان اور اقبال خان لالہ پر ملزمان کے وکلاء کی جانب سے جرح کا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس کے بعد اگلی سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج فضل سبحان کر رہے ہیں، پراسیکیوشن کی جانب سے تین سینئر پراسیکیوٹرز عبدالحمید، فضل نورانی اور عارف بلال اور مدعی مقدمہ و مشال خان کے والد اقبال خان لالہ کی جانب سے پشاور کے سینئر وکلاء شہاب خٹک ایڈووکیٹ، ایاز خان ایڈووکیٹ و بیرسٹر عامر مقدمہ کی پیروی کر رہے ہیں جبکہ ملزمان کی جانب سے فوجداری کے معروف قانون دان مسعود اظہر ایڈووکیٹ، فضل حق عباسی ایڈووکیٹ، جاوید تنولی ایڈووکیٹ، ریاض یوسفزئی ایڈووکیٹ و دیگرعدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :