باقر نجفی کمیشن رپورٹ کے صفحہ نمبر69،65,اور صفحہ نمبر71,پر قاتلوں کا تعین کر دیا گیا،مظہر علوی

ڈس انگیجمنٹ کا حکم کہیں بھی نہیں دیا گیا،واضح ہوا کہ قاتل شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ہیں ہماری جدوجہد قانونی بھی جاری رہے گی،احتجاج کا دروازہ بھی کھلا ہے

بدھ 13 دسمبر 2017 16:00

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدرمظہر محمود علوی نے کہا ہے کہ باقر نجفی رپورٹ میں ذمہ داران کا تعین کر دیا گیا ہے،رپورٹ کو غیر موثر کہنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،انہیں تب یقین آئے گا جب وہ پھانسی کے پھندوں پر ہوں گے،انہوںنے کہا کہ باقر نجفی کمیشن رپورٹ کے صفحہ نمبر69،65,اور صفحہ نمبر71,پر قاتلوں کا تعین کر دیا گیا،وہ گزشتہ روز یوتھ ونگ کے یوتھ ونگ کے مرکزی رہنما سید قمر گردیزی،فرقان یوسف،حافظ اویس اور دیگر سے متوقع دھرنے کے حوالے سے تیار رہنے کی ہدایات دینے کے موقع پر گفتگو کررہے تھے ، شہباز شریف کا بیان کہ 9.

(جاری ہے)

30پر اطلاع ملی اور ڈس انگیجمنٹ کا حکم دیا ،جبکہ باقر نجفی رپورٹ نے واضح کر دیا کہ ڈس انگیجمنٹ کا کوئی حکم نہیں دیا گیا،لہٰذا قاتل شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ہیں،رپورٹ نے وزیراعلی کا بیان حلفی بھی رپورٹ میں جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ،ڈس انگیجمنٹ کا حکم کہیں بھی نہیں دیا گیا،رپورٹ نے واضح کر دیا کہ رانا ثناء اللہ ، اور توقیر شاہ سمیت سب کو علم تھا کل بیرئر قانونی ہیں، یہ بھی واضح ہو چکا ہے کہ آپریشن بیرئیر ہٹانے کے لئے نہیں، بلکہ آپریشن ڈاکٹر طاہرالقادری کی عوامی ، انقلابی جدوجہد کو روکنے کا ایجنڈا تھا،رانا ثناء اللہ نے ایک روز پہلے ہونے والے اجلاس میں یہ بات واضح طور پر کہی کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا راستہ ہر ممکن روکنا ہے ،اور اگلے ہی روز سانحہ ماڈل ٹائون بپا کر کے 14قتل اور 100کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا،انہوںنے کہا کہ یہ ہماری کامیابی ہے کہ رپورٹ میں ذمہ داران کا تعین ہو گیا ،ہم نے تین سال عدالتی جنگ لڑی،اب ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں،ہماری جدوجہد قانونی بھی جاری رہے گی،احتجاج کا دروازہ بھی کھلا ہے،جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی ،جب تک کہ شہدائے ماڈل ٹائون کا قصاص نہیں لیا جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔