روس کا شام سے انخلا ہماری کاروائیوں کو متاثر نہیں کرتا، امریکہ

اگر روس انخلا کرتا ہے تو یہ ان کی ترجیح ہے ، البتہ ہم اپنے اتحادیوں کے ہمراہ اس ملک میں استحکام کے قیام کی کوششوں کو جاری رکھیں گے، یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ روس شام میں اپنے فرائض کے پورا ہونے کی سوچ رکھتا ہے لیکن ہمارا مشن ابھی مکمل نہیں ہوا،ترجمان امریکی وزارت خارجہ ہیتھر ناورٹ

بدھ 13 دسمبر 2017 15:41

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیتھر ناورٹ نے روسی صدر ولا دیمر پوتن کی جانب سے روسی فوجیوں کے شام سے انخلا کے اعلان کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر روس انخلا کرتا ہے تو یہ ان کی ترجیح ہے ، البتہ ہم اپنے اتحادیوں کے ہمراہ اس ملک میں استحکام کے قیام کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان نارٹ نے یومیہ پریس بریفنگ میں ایجنڈے کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ روس شام میں اپنے فرائض کے پورا ہونے کی سوچ رکھتا ہے، لیکن ہمارا مشن ابھی مکمل نہیں ہوا۔ یعنی امریکہ اور اس کے اتحادی ملک میں استحکام کے قیام کی کوششوں میں محو ہیں، ابھی بھی دہشت گرد تنظیم داعش کے قبضے میں ہونے والے بعض مقامات پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

لہذا ملک میں دہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ ہونے کا کہنا قبل از وقت ہو گا۔

اس دوران نارٹ سے امریکی جریدے نیو یارکر کے ایک مقالے میں شائع ایک دعوے کہ"امریکہ نے بشارالاسد کے سن 2021 تک بر سر اقتدار رہنے کے معاملے میں اتفاق کر لیا ہی" پر سوالات کیے گئے۔ جس پر انہوں نے کہا کہ شام کے معاملے میں امریکہ سلسلہ جنیوا پر کار بند ہے۔، ہم نہیں سمجھتے کہ شام کے مستقبل میں اسد کا کوئی کردار ہو گا، تا ہم اصل فیصلہ کرنے والے شامی عوام ہیں۔

متعلقہ عنوان :