نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات کا فقدان; وکلا کی ہنگامہ آرائی

حق کے لیے احتجاج کرنے پر کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہئیے۔ صوبائی وزیر قانون کی انوکھی منطق

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 دسمبر 2017 12:17

ملتان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2017ء) : ملتان میں نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات کے فقدان کے خلاف وکلا نے احتجاج کیا ۔ تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران وکلا نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے نیو جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے شیشے بھی توڑ دئے۔ وکلا کے اس احتجاج میں خواتین وکلا بھی شامل ہیں۔ وکلا کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے باعث پولیس بھی نیو جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئی ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے دوران 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ملتان میں نیو جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا کی جانب سے شدید نعرے بازی اور توڑ پھوڑ پر صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے عجیب منطق ظاہر کر دی ۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حق کے لیے احتجاج کرنے پر کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہئیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتجاج کریں گے تو ہی بات سنی جائےگی اس بات کا سب کو علم ہو چکا ہے۔

ریاست نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب کارروائی نہیں بلکہ مذاکرات اور معاہدہ ہو گا۔ وکلا کے بھی کچھ مذاکرات تھے جو پورے نہیں ہوئے ، وکلا غصے میں ہیں اسی لیے توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وکلا کی نگامہ آرائی کی حمایت کر دی اور کہاکہ اب وکلا کی بات سنی جائے گی۔جس نے بھی مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج کرنا ہے کرے۔ کیونکہ اب مظاہرین کے خلاف کارروائی نہیں بلکہ ان سے مذاکرات اور معاہدہ ہو گا۔ جب تک ٹھوس پالیسی نہیں ہو گی ایسے ہی احتجاج ہوں گے۔ کئی مرتبہ پکڑ دھکڑ کے بغیر کے باوجود بھی مقدمات ختم کرنا پڑتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت آج شام تک وکلا سے مذاکرات کرے گی جس میں وکلا کے مطالبات سنے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :