بھارت نے ہماری پالیسیاں اپنا کر ترقی کی ،

پائیدار ترقی کے لئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل انتہائی ضروری ہے‘ ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوتی ہیں، معاشی سفر میں ملائیشیا اور کوریا پاکستان سے آگے نکل گئے ‘ 60 کی دہائی میں پاکستان نے سب سے زیادہ ترقی کی وزیر ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال کاپاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکانومسٹ کی 33ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب

بدھ 13 دسمبر 2017 12:20

بھارت نے ہماری پالیسیاں اپنا کر ترقی کی ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ، ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کو بھارت نے ایک سال بعد اپنا کر ترقی کا سفر طے کیا‘ پائیدار ترقی کے لئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل انتہائی ضروری ہے‘ ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوتی ہیں، معاشی سفر میں ملائیشیا اور کوریا آج پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں‘ 60 کی دہائی میں پاکستان نے سب سے زیادہ ترقی کی۔

بدھ کو پاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکانومسٹ کی 33ویں سالانہ کانفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ایک وقت تھا جب معاشی استحکام کے لئے پاکستان نے کوریا کی امداد کی تھی۔ معاشی سفر میں ملائشیا اور کوریا آج پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پالیسیوں کے تسلسل سے دوسرے ممالک ترقی کررہے ہیں۔ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان نے سب سے زیادہ ترقی کی۔

انہوں نے کہا کہ 1990 میں پاکستان نے سب سے پہلے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں۔ نوے کی دہائی میں بدقسمتی سے ہر دو سال بعد حکومتوں کو گرایا گیا۔ ہماری پالیسیوں کو بھارت نے ایک سال بعد اپنا کر ترقی کا سفر طے کیا۔ پالیسیوں کے تسلسل سے بھارت اور بنگلہ دیش کی معیشت ہم سے بہتر ہوگئی۔ پائیدار ترقی کے لئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل انتہائی ضروری ہے۔

چین میں 1999 سے پالیسیوں کا تسلسل قائم ہے۔ ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مددت پوری کرکے رخصت ہوتی ہیں۔ ملائشیا اور ترکی کے حکمرانوں کو ترقی کے لئے بائیس بائیس سال ملے‘ 1960 اور 70 کی دہائی کے برعکس آج معاشی ترقی کے جدید تقاضے ابھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی سرمایہ کاری کو متعارف کرانے کا دور ہے۔ ہرملک سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے حالات ساز گار بنا رہا ہے۔ حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں لوڈشیڈنگ زیرو ہے 2025 وژن کی شکل میں پاکستان کی ترقی کے روڈ میپ کام کا آغاز کیا گیا توانائی کے شعبے میں کامیابی کے بعد صنعتی شعبے میں ترقی ہورہی ہے دو ہزار میگا واٹ کا جوہری توانائی سٹیشن شروع کیا گیا ہے جو تین سال میں مکمل ہوگا۔