پنجاب تو اپنا تھا ، شہبازشریف نے باقی صوبوں کو بھی اپنا گرویدہ کر لیا، مسلم اُمہ نے بھی قائدانہ صلاحیتوں کو مان لیا

muhammad ali محمد علی منگل 12 دسمبر 2017 23:01

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 دسمبر2017ء) وزیراعلٰی پنجاب میاں محمد شہبازشریف کی او آئی سی میں شرکت سے پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے کیونکہ اِس سے قبل پاکستان کے کسی بھی صوبے سے وزیراعلیٰ کو اوآئی سی سمیت کسی بھی غیر معمولی عالمی کانفرنس کیلئے مدوح نہیں کیاگیا۔تو یہ پنجاب کیلئے ہی نہیں بلکہ پاکستان کیلئے فخریہ لمحات ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف خصوصی دعوت نامہ پرترکی میں فلسطین کے حوالے منعقد ہونے والی او آئی سی کیلئے روانہ ہوچکے ہیں۔

یہ وزیراعلیٰ پنجاب کی اُس پُرخلوص عزم کی بھرپور عکاس ہے ،جسکا وہ ہر موقع ،ہرمقام ہر سطح پر ایک صوبہ کی نہیں بلکہ پاکستان کے ترقی اور اتحاد کا اظہار کرتے ہیں ۔ اور آئی سی میں شرکت شہبازشریف کے اُس بھرپور جذبے و تڑپ کی بھی ترجمانی کا حاصل ہے جو وہ مسلم اُمہ کی باہمی اتحاد کیلئے رکھتے ہیں،یہی وجہ ہے مسلم اُمہ کی جانب سے شہبازشریف کی مسلمانوں کیلئے مخلصانہ کاوشوں کو سراہا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کی سحرانگیز شخصیت میں یہی وہ قابل تقلید اور قابل تعریف و تحسین پہلو ہیں جس کی بدولت وہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی دن بہ دن اپنا ایک خاص مقام حاصل کر رہے ہیں ،دیگر صوبوں کی عوام کا بھی ماننا ہے کہ شہبازشریف صرف اپنے صوبے کی نہیں بلکہ ہمیشہملک و قوممفاد کی بات کرنے کے باعث ایک قومی لیڈر کی حیثیت سے اُبھر رہے ہیں ، جبکہمسلم دنیا کے اتحاد کی بہتری کے حوالے سے سوچ کے باعث شہبازشریف طیب اردگان جیسی صف اول کی ورلڈ لیڈر شپ میں شامل میں ہو رہے ہیں۔

روانگی سے قبل شہبازشریف نے عوامی سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ پر اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا تھا کہ ’’وزیراعظم عباسی کے ہمراہ یروشلم کے حوالے سے منعقدہونے والی غیر معمولی کانفرنس او آئی سی میں شرکت کیلئے روانہ ہو رہا ہوں، مسلم اُمہ کے قائدین کو غیر معمولی صورتحال سے نبٹنے کیلئے غیرمعمولی فیصلے کرنا ہونگے،جو فلسطین کی صورتحال سے بھی زیادہ بڑی ہے‘‘
،جبکہ اپنے دوسرے پیغام میں کہا کہ ’’اب یہ عالمی امن کیلئے ایک سوال ہے ، فلسطینی مسلمانوں کے حوالے سے پالیسی میں کوئی غلطی نہ کی جائے ،جو عالمی امن و سلامتی سے منسلک ہے‘‘
واضح رہے کہ امریکہ کے یروشلم میں سفارت خانے کو منتقل کرنے اور اسرائیل کا حصہ ماننے پر اسلامی سربراہان کا سخت ردعمل آیا جس میں قابل ذکر ردعمل شہبازشریف کا تھا ،اِس فکرمندی کا اظہاراُنہوں نے اپنے ٹوئیٹر پیغام پر کچھ اِن الفاظ میں بھی کیا کہ یروشلم مسلمانوں کیلئے سُرخ لائن ہے،قبلہ اول کی حاکمیت کے تحٖفظ کیلئے مفتقہ موقف لازمی ہے جسکے لئے اقبال ؒ نے اہل یورپ سے پوچھا کہ 
ہے خاکِ فلسطین یہ یہودی کا اگر حق
ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہلِ عرب کا
وزیراعلیٰ پنجاب کے او آئی سی میں شرکت کی خبر سوشل میڈیا پرزیربحث ہے ،عوام کانفرنس میں شمولیت کے دعوت نامے پر شہبازشریف کی قائدنہ صلاحیتوں کو پاکستان کیلئے قابل فخر اور قابل اعزاز قرار دے رہی ہے۔

شیخ عبید کا کہنا ہے کہ شہبازشریف ہی کیوں؟ ۔۔۔۔کیوں کہ یہ پنجاب کا ہی نہیں بلکہ پاکستان کا لیڈر بھی ہے 
داؤ طارق نے خوبصورت انداز میں اِس شعر کے ساتھ’’جانے نا جانے گُل ہی نہ جانے۔

۔باغ تو سارا ہی جانے ہے‘‘ پاکستان کے سیاسی منظر نامے کوبیان کرتے ہوئے کہا ہے یہ اعزاز کسی کے کم نہیں کہ مسلم اُمہ بھی سی ایم شہباز کی کاوشوں کو سراہتی ہے 
لاہور سے حسیب اعجاز نے کہا ہے کہ اپنی کارکردگی سے پاکستان میں اپنے نام کا لوہا منوانے والا وزیراعلیٰ ورلڈلیڈرشپ کی صفر میں بھی شامل ۔

پاکستان کیلئے قابل فخر اور قابل اعزاز
’’او آئی سی کیلئے صوبے کے وزیراعلیٰ کو دعوت نامہ۔۔کبھی نہیں، درحقیقت مسلم اُمہ شہبازشریف کی صلاحیتوں کو پسند کرتی ہے‘‘یہ کہنا ہے وجیہ احمد کا
محمد فہد آصف نے کچھ یوں وضاحت طلب کی کہ ’’کس حیثیت میں شہبازشریف جا رہے ہیں؟ اگر آپ سی ایم پنجاب کی حیثیت سے جارہے ہیں تو دیگر وزیراعلیٰ ہمراہ کیوں نہیں؟‘‘
جسکا جواب شانزے مصطفی نے اِس خوبصورت انداز و بیان میں دیا کہ چونکہ شہبازشریف نے کچھ کردیکھا یا ہے،صوبے کی اکثریت انہیں پسند کرتی ہے،اور یہ ورلڈلیڈرشپ کیساتھ اچھے تعلقات بھی رکھتے ہیں، اس لئے انہیں مدوح کیا گیا
جو لوگ شہبازشریف پر تنقید کر رہے ہیں اُنہیں شرم آنی چاہیے یہ کہا شامل ملک میں اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ،مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سارے مسلمانوں کا فرض ہے یرشلوم کے مسلم بھائیوں کے ساتھ اپنی آواز بلند کریں 
اسلام آباد کے رہائشی فیضان خان اپنے ٹوئیٹ میں لکھتے ہیں کہ کیڑے نکالنے اور ہر چیز پے تنقید کرنا تو پاکستانیوں کی رگ رگ میں بسا ہے،بس وہ وجہ دیکھنی چاہیے کہ شہبازشریف کیوں سفر کر رہے ہیں؟

متعلقہ عنوان :