خضدار ،طویل خشک سالی کے بعد پانی سطح نیچے گرنے سے شدید قلت،50 فیصد لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا

منگل 12 دسمبر 2017 22:39

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) ضلع خضدار میں طویل خشک سالی کے بعد پانی سطح بری طرح نیچے گرگئی ہے جس کی وجہ سے ضلع خضدار خاص طور پر خضدار سٹی میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے دولاکھ آبادی والے بلوچستان کے دوسرے بڑے شہر میں 50 فیصد لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سا منا ہے پی ایچ ای خضدار کے لگائے ٹیوب ویل آبادی کی تناسب سے انتہائی کم ہیں دوسری جانب ٹیوب ویلوں میں پانی کی سطح بھی کافی نیچے چلاگیا ہے جس کی وجہ سے یہ ٹیوب ویل بھی تقریبا نا کارہ ہوگئے ہیں خضدار جو کہ انتہائی تیزی سے ترکی کرنے والا شہر ہے لیکن یہاں کے لوگوں و بڑہتی آبادی کے بنیادی ضرورت پانی کی فراہمی کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کیا جارہا ہے خضدار شہر کے چاروں اطراف سنی، لذو ، نیام جو ، زیرنہ کٹھان ، بندی چکی میں زراعت کے غرض سے سینکڑوں ٹیوب ویلز لگائے گئے دن رات ان ٹیوب ویلوں کے ذریعہ انتہائی بے دردی کے ساتھ پانی نکالی جارہی ہے ،خضدار شہرمیں پانی سطح کو گرنے سے بچانے کے لئے پانی کے ماہرین کا اجتماعی فارمولہ طے پایا ہے کہ خضدار شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زراعت پر پابندی عائد کرنا ضروری ہے اور خضدار کے طرف آنے والے تمام بارانی ندیوں کو ڈیلے ایکشن بند بناکر بارانی پانی کو روکنا ضروری ہے بصورت دیگر خضدار میں پانی کی بڑہتی قلت پر قابو پانا مشکل ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :