پوری دنیا میں اسرائیل کی ناجائز ریاست اور صیہونیت کی امریکی سرپرستی کے خلاف احتجاج بڑھتا ہی جائے گا ۔

امریکی صدر ٹرمپ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانہ کھولنے کے اعلان سے صیہونیت کی غلامی اختیار کررہے ہیں ، 1980 ء کے بعد سے اقوام متحدہ کے واضح فیصلہ کے بعد کسی بھی ملک نے اسرائیلی فیصلہ کی تائید کی ، نہ سفارتخانہ کھولا اور نہ ہی بش اور اوباما یہ جرأت کر سکے ،جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر ڈاکٹر محمد ابراہیم کا بیان

منگل 12 دسمبر 2017 22:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر ڈاکٹر محمد ابراہیم نے کہا کہ پوری دنیا میں اسرائیل کی ناجائز ریاست اور صیہونیت کی امریکی سرپرستی کے خلاف احتجاج بڑھتا ہی جائے گا ۔ امریکی صدر ٹرمپ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانہ کھولنے کے اعلان سے صیہونیت کی غلامی اختیار کررہے ہیں ، 1980 ء کے بعد سے اقوام متحدہ کے واضح فیصلہ کے بعد کسی بھی ملک نے اسرائیلی فیصلہ کی تائید کی ، نہ سفارتخانہ کھولا اور نہ ہی بش اور اوباما یہ جرأت کر سکے ، ٹرمپ دنیا بھر میں جمہوری اور انسانی ہر مفید فیصلہ سے انحراف کر کے اقوام متحدہ کے فیصلہ کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں ۔

امریکی صدر کو اپنا فیصلہ واپس لینا ہوگا ۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد ابراہیم نے کہاکہ یہودو نصاری مسلمانوں کے خلاف گھناؤنی سازشیں شروع کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

بیت المقدس کو اسرائیلی دارلاخلافہ بنانے کے خلاف پوری دنیا سراپا احتجاج ہے ، یہ امریکی شرارت ہے جو پوری دنیا کو جنگ کی آگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے مسلم ممالک شام ، یمن ، لیبیا ، عراق بڑی تباہی سے اس لیے دوچار ہوئے کہ انہوں نے فلسطین ، کشمیر ، افغانستان کے مسائل حل کرنے پرتوجہ نہ دی اس لیے استعمار ایک ایک کر کے سب کو نشانہ بنا رہاہے ۔

عوام سراپا احتجاج ہیں لیکن حکمران بے بسی و کسمپرسی کے عالم میں ہیں۔ ترکی کے صدر طیب اردگان نے اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کا بروقت اعلان کیاہے ۔ جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف عوامی احتجاج کرے گی جماعت اسلامی سے ہی عوام کی امیدیں وابستہ ہیں ہم ملکی وبین الاقوامی مظالم کے خلاف ہر محاذ پربھر پور آوازبلند کر رہے ہیں اس مسئلے کو بین الاقوامی مسئلے سے زیادہ اسلامی تناظر سے دیکھنا چاہئے قبلہ اول کو اسرائیلی دارالخلافہ بناکر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے اور انہیں مشتعل کیا جا رہا ہے ، ہمارا قبلہ اول محفوظ نہ رہا تو دنیا کے امن کی ضمانت دینا مشکل ہوجائے گا۔

مسلم دنیا متحد رہی توقبلہ اول کو اسرائیلی تسلط میں دینے کی ہر کوشش ناکام بنا سکتے ہیں مسلم حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ قبلہ اول کے تحفظ کے لیے متحد ہوں اور سفارتیدبائو کے ذریعے امریکہ ار اسرائیل کو اس فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کریں ۔