حکومت سندھ کی جانب سے گنے کی قیمت مقررکرنے کے فیصلے کو ملزمالکان نے تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے ملزکوچلانے سے انکارکردیا

منگل 12 دسمبر 2017 22:35

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) حکومت سندھ کی جانب سے گنے کی قیمت مقررکرنے کے فیصلے کو ملزمالکان نے تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے ملزکوچلانے سے انکارکردیاہے ، اس ضمن میں سجاول ضلع میںواقع تین شوگرملز نے بھی تاحال اقدامات نہیں کئے ہیں اور نہ ہی ملزکو چلانے کا عندیہ دیاہے ،ذرائع کے مطابق شوگرملزمالکان کی جانب سے چینی کی وافرمقدار موجود ہونے کا بہانہ بناکر سبسڈی طلب کرنے پر وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے بیس فیصد سبسڈی دی گئی ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے بھی ان کے مطالبات تسلیم کرنے کے بعد ایک سوبیاسی روپے فی من گناخریدنے اور ملزچلانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں تاہم ملزمالکان نے ان پر عمل نہیں کیاہے ، ذرائع کے مطابق ضلع سجاول میں اومنی گروپ کی لاڑ شوگرملز، اور دیوان شوگرملز میں اس وقت چینی کا کوئی ذخیرہ موجود نہیں ہے اور تمام چینی بیچ دی گئی ہے لیکن کاشتکاروں کو سابقہ سیزن کی ادائیگی بھی روکی ہوئی ہے ،جبکہ شاہمراد شوگرملز جھوک شریف کے گذشتہ سیزن کی بارہ لاکھ پراڈکشن میں سے پانچ لاکھ بوری چینی ابھی تک موجودہے ،تاھم اس نے کاشتکاروں کو تمام ادائیگی کردی ہے ، موجودہ سیزن میں بھی ملزمالکان نے کسی بھی حال میں جنوری سے قبل ملزکو چلانے سے انکارکردیاہے اور مختلف حیلے بہانوں سے ٹائم پاس کرکے وقت گنوانے میں مصروف ہیں دوسری جانب کاشتکار شدید متاثرہیں ان کی زمینوں پر گنا سوکھنے لگاہے اور گندم کی بوائی میں دیرہونے سے مزید نقصان کا اندیشہ ہے ، مقامی کاشتکاروں طیب ،احمد اوٹھار اور دیگرنے بتایاکہ مقامی شوگرملز کی جانب سے دیرسے ملیں چلانے سے انہیں معاشی نقصان کا سامنہ ہے جبکہ ملزنے گنے کی سرکاری قیمت ایک سوبیاسی روپے کو ماننے سے انکارکرتے ہوئے قیمت ایک سوچالیس روپے فی من دینے کی بات کی ہے سندہ میں جن شوگرملز کی کرشنگ شروع ہوئی ہے وہاں بھی ایک سوچالیس روپے فی من گناخریدنے کے علاوہ وزن کی کٹوتی کی شکایات بھی موصول ہورہی ہیں اس طرح ملزمالکان کی ہٹ دھرمی اور بلیک میلنگ سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان ہورہاہے جبکہ ملک کو بھی نقصان ہورہاہے ،ا س لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری طورپر تمام شوگرملز کو قومی ملکیت میں لیکر نظام کو درست کریں تاکہ ملک میں چینی اور آٹے کا بحران پیدانہ ہوسکے ،ان کا کہناہے کہ سجاول ضلع میں اومنی گروپ کی لاڑشوگرملزاور دوسرے صنعتی گروپ کی دیوان شوگرملزکے اوپر سابقہ سیزن میں کاشتکاروں سے لئے گئے گنے کی بقایاجات کروڑ روپے واجب الادا ہے ،جبکہ سابقہ سیزن کی چینی بھی فروخت کرچکے ہیں ،مقامی شوگرملزسے رابطہ کرنے پر انہوں نے کوئی موقف دینے سے انکارکردیاہے اور نہ ہی ملزچلانے کی حتمی تاریخ دی ہے۔

متعلقہ عنوان :