سانحہ بلدیہ فیکٹری کو محض حادثہ قرار دینے کی سازش ناکام بنا دی جائے گی،جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی

منگل 12 دسمبر 2017 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) جماعت اسلامی کراچی کی پبلک ایڈ کمیٹی کا سانحہ بلدیہ فیکٹری کے متاثرین کے واجبات کی عدم ادائیگی اوردیگر مسائل کے حوالے سے ادارہ نور حق میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔جس میں زندہ جلائے جانے والے 259مزدوروں کے اہلِ خانہ اور لواحقین کو تاحال معاوضہ نہ ملنے پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت اور عدم دلچسپی کی شدید مذمت کی گئی اور اس امر کا اظہار کیا گیا کہ جماعت اسلامی پبلک ایڈ مظلوم متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کو محض حادثہ قرار دینے کی مذموم سازش کو ناکام بنادیا جائے گا اور متا ثرین کو ان کا حق اور انصاف دلوایا جائے گا۔ اس سلسلے میں پبلک ایڈ کراچی بہت جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تمام ذمہ داران نے شرکت کی اور بلدیہ فیکٹری ایکشن کمیٹی کے نمائندے صابر احمد نے بتایا کہ لواحقین کو گزشتہ دو ماہ سے ملنے والی پنشن کی معمولی رقم بھی روک لی گئی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ ڈپارٹمنٹ ،اولڈ ایج بینیفٹ کی جانب سے کوئی واضح جواب بھی نہیں دیا جارہا۔

پبلک ایڈ کے جنرل سیکریٹری نجیب ایوبی نے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ’’ کک ‘‘نامی جرمن کمپنی نے فیکٹری میں زندہ جلنے والے مزدوروں کو انشورنس کی مد میں ایک سال قبل ہی 62 کروڑ روپے کی رقم انٹر نیشنل لیبر فیڈریشن کے پاکستانی نمائندوں کے حوالے کردی تھی مگر اس کے باوجود اب تک اس رقم میں سے کسی کو بھی ایک پائی نہیں ملی ہے۔ آگ لگانے والے افراد کے خلاف جے آ ئی ٹی رپو رٹ سامنے آنے اور ملزمان کی گرفتاری کے باوجود ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی جبکہ مجسٹریٹ کے سامنے ملزمان اپنے جرائم اور بھتے کی رقم کا اعتراف بھی کر چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :