اے این پی نے انجینئرحامدکوپی کی14اورپرویزخان کوپی کی16کاٹکٹ جاری کردیا

منگل 12 دسمبر 2017 22:19

نوشہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے PK-14 کے لیے انجینئر حامد علی خان اورPK-16 کے لیے سابق ایم پی پرویز احمد خان کوپارٹی ٹکٹ جاری کردئیے ا س سے قبل PK-12 سے میاں افتخار حسین PK-13 سے شاہد خان خٹک اورPK-15 سے خلیل عباس خٹک کو پہلے ہی ٹکٹ جاری ہوچکے ہیں NA-5 اورNA-6 کافیصلہ ا گلے ہفتے تک ہوجائے گا۔

تفصیلاتک ے مطابق ا ے این پی کے پارلیمانی بورڈ اور صوبائی صدر حیدر خان ہوتی نے نوشہرہ کے دو صوبائی حلقوں جس میں دو سے زائد افراد نے درخواستیں دی تھی کافیصلہ کرلیا پی کے چودہ جس میں ملک افتاب خان، اعجا ز حسین ایڈوکیٹ ا نجینئرحامد علی خان،ضلعی کونسلر محمد ایاز امیر اور زاہد خان نے پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواستیں دی تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ پی کے سولہ سے سابق ایم پی اے پرویز احمد خان اور سابق ایم این اے مسعود عباس خٹک مضبوط امیدوار تھے دیگر نے بھی درخواستیں دی تھی پارلیمانی بورڈ نے پارٹی کے ضلعی کونسلر وںسے رائے لی۔

فرداً فرداً امیدواروں کے انٹریو کیے گئے اورکافی سوچ وبچا ر کے بعد آج فیصلہ سنادیا۔ پی کے چودہ سے پارٹی ٹکٹ سابق صوبائی وزیر تعلیم حاجی محمد ولی خان ایڈوکیٹ مرحوم جن کاتعلق خویشگی پایان سے تھا ان کے صاحبزدے انجینئر حامد علی خان کو پارٹی ٹکٹ جاری کردیا پی کے سولہ میں پارٹی ٹکٹ سابق ایم پی اے پرویز احمد خان کوجاری کردیاگیا ہے۔ ا ے این پی کے ضلعی صدر ملک جمعہ نے پارلیمانی بورڈ کے فیصلے کاخیر مقد م کیا اورکہا کہ وہ ان سے مل کرپارٹی کو آگے لیکر جائینگے۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ نے میرٹ پر فیصلے کئے۔ قومی اسمبلی کی دو نشستوں کے ٹکٹوں کا فیصلہ ابھی جاری نہیں کیا گیا این اے پانچ پر جمال خٹک ،سابق صوبائی وزیر اقبال حسین خٹک شاہد خان خٹک اور انجینئر طارق خٹک اورجہانزیب خٹک نے پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواستیںدی جبکہ این اے چھ سے احرار خٹک ،ملک جمعہ خان، احسان اللہ وزیر وغیرہ نے درخواستیں دی تھیں۔

جبکہ سابق ایم این اے مسعودعباس خٹک نے قومی اسمبلی کے انتخاب سے دستبرداری کااعلان کیاتھا۔پارٹی زرائع سے معلوم ہوا کہ پی پی پی سابق ایم این اے جو اے این پی میں شامل ہوئے انجینئر طارق خٹک نے حیدر ہوتی سے تفصیلی بات چیت کی اوران کوانٹریو دیا تاہم صوبائی صدر حیدر ہوتی نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ جمال خٹک کے حق میں ایا اور اسی فیصد تنظیموںنے قومی اسمبلی کاٹکٹ جمال خٹک کو دینے کاکہا۔

۔ اور غالب امکان ہے کہ این اے پانچ کاٹکٹ جمال خٹک کوجاری ہوگا۔ذرائع کے مطابق پارٹی اس بات پر سوچ کررہی ہے کہ این اے پانچ کے ٹکٹ میں اختلافات کی صورت میں قومی اسمبلی کاٹکٹ این اے پانچ میاں افتخار حسین کو دیا جائے گا۔ اور میاں افتخار حسین پی کے بارہ اور این اے پانچ دونوں پر الیکشن لڑیںگے۔ تاہم پارلیمانی بورڈ کے بیشترممبران پارٹی ٹکٹ جمال خٹک کو دینے کے حق میں ہیں۔

این اے چھ پر پارٹی قیادت اور پارلیمانی بورڈ ورطہ حیرت میں ہے۔ کیونکہ این اے چھ پر وزیر اعلی پرویز خان خٹک کو پورا حلقہ مجبورکررہا ہے کہ وہ اس حلقہ سے الیکشن لڑیں جس پر اے این پی کا پارلیمانی بورڈ ایسا مضبوط امیدوار سامنے لانا چاہتی جو پرویز خٹک کا مقابلہ کرسکے۔ اور جو درخواستیںپارٹی کے سامنے ائی ہیں۔ اس پر پارلیمانی بورڈ مطمین نہیں ہورہا ہے۔ غالب امکان یہ ہے کہ سابق ایم این اے مسعود عباس خٹک کو پارٹی مجبور کرے گی اس الیکشن پر یا کسی نئے امیدوار کوپارٹی میں شامل کیاگیا۔ اس حوالے سے اے این پی پلان بی پر بھی کام کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :