حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل میں ہمارے ساتھ کچھ اقدامات کا وعدہ ہوا اس کے بعد کیا ایک بھی قدم اٹھایا‘ قمر زمان کائرہ

پرانی فہرستوں پر الیکشن کرانا پڑے تو کرائینگے تاخیر کا شکار نہیں ہونے دینگے ،سینیٹ میںہمارے علاوہ 79ووٹ ہیں حکومت بل پاس کیوں نہیں کروالیتی فاٹا کے حوالے سے بل آج ایجنڈے پر نہ رکھا گیا تو پھر بھر پور احتجاج کریں گے ‘ اقلیتی ونگ کے زیر اہتمام کرسمس کی تقریب سے خطاب

منگل 12 دسمبر 2017 21:30

حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل میں ہمارے ساتھ کچھ اقدامات کا وعدہ ہوا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہمارے ساتھ کچھ اقدامات کا وعدہ ہوا ہم نے قومی اسمبلی سے بل پاس کرا دیا بتایا جائے کہ اس کے بعد کیا ایک بھی قدم اٹھایا،پیپلز پارٹی الیکشن تاخیر کا شکار نہیں ہو نے دے گی ،اگر پرانی فہرستوں پر الیکشن کرانا پڑے تو کرائیں گے مگر الیکشن تاخیر کا شکار نہیں ہونے دے گی ،پیپلز پارٹی کے علاوہ سینیٹ میں 79 ووٹ ہیں حکومت بل پاس کیوں نہیں کروالیتی لیکن صاف ظاہر ہے کہ دوسری جماعتوں کوبھی تحفظات ہیں ،فاٹا کے حوالے سے بل آج ایجنڈے پر نہ رکھا گیا تو پھر بھر پور احتجاج کریں گے ۔

ان خیالا ت کااظہارانہوںنے پیپلزپارٹی پنجاب اقلیتی ونگ کے زیر اہتمام کرسمس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت بچائی،اس کیخلاف کبھی سازش نہیں کی ،جب بھی جمہوریت ڈی ریل ہوئی نوازشریف کی وجہ سے ہوئی،میاں صاحبان نے ہرجگہ اپنے بندے لگائے ہوئے ہیں اوراب کہتے ہیں کہ ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے ،میاں صاحب سازش کرنے والے کا نام بتائیں تاکہ ہمیں پتہ چلے کہ وہ کون ہے ۔

قمر زمان کائرہ نے کہاکہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے زرداری صاحب کوفون پر آنے کی دعوت دی جس پر آصف علی زرداری صاحب ان سے ملنے کیلئے گئے ۔مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر لوگوںنے اس بات کا ایشو بنا دیا کہ پیپلزپارٹی نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کر کے سارا کام خراب کردیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ جب بی بی شہید اور نواب زادہ نصرا للہ نے الائنس بنایا تھا تو اس کے سربراہ طاہر القادری تھے اوران کی زیر صدارت اجلاس ہوا کرتے تھے تب بھی شرکت کیلئے وہا ںجایا کرتے تھے ۔

ڈاکٹر طاہرا لقادری نے کو ئی غلط کام نہیں کیا بلکہ وہ تو آئین کے اندر رہ کرسانحہ ماڈل ٹائون کا انصاف مانگ رہے ہیں ۔اگر کوئی آئین سے باہر بات کرے گا تو پیپلز پارٹی اس کے سامنے کھڑے ہو گی ۔ڈاکٹر طاہر القادری تو آئین کے اندر جدوجہد کرنے کی بات کر رہے ہیں ۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر آصف زرداری طاہر القادری کے ساتھ مل گئے تو پیپلز پارٹی ختم ہوجائے گی ۔

بھئی اگر پیپلز پارٹی ایسے ختم ہوتی تو اپ موتی چور لڈو بانٹیں اپ تو پہلے ہی کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی ختم ہو چکی ہے ۔پہلے دن سے ہم نے عوامی تحریک کے موقف کو اسپورٹ کیا ہم نے اچانک یہ اسٹینڈ نہیں لیا۔انہوںنے کہا کہ مسیحی بھائیوں کو کرسمس اور نئے سال کی خوشیاں مبارک ہو ۔اللہ کرے اس نئے سال میں ملک کا امن بحال ہو ۔پاکستان میں ایسا معاشرہ تشکیل پائے جو امن اور خوشحالی کا پیغام ہو ۔ہمیں ایسا کوئی ایک پوائنٹ بتایا جائے جس پر اقلیتوں کے لئے پیپلز پارٹی نے کام نہ کیا ہو ۔پیپلز پارٹی پہلے ہی اقلیتوں کے بہت سے معاملات قوم کے سامنے رکھ چکی ہے ۔