تعلیم کے شعبے میں یہ اعلی مقصد تب ہی حا صل ہو سکتا ہے جب طلباء و طالبات کی کر دار سازی بھی یقینی بنا ئی جا ئے، اقبال ظفر جھگڑا

تاریخی تعلیمی ادارے اسلامیہ کالج کے 2008 میں پبلک سیکٹر یونیورسٹی کی حیثیت حاصل کر لینے کے بعد ،یقینا نئے چیلنجو ں کا سامنا ہونا لازمی امر ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ اس ادارے کو قومی و بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر مقابلے کا ما حول بھی دستیاب ہوا ہے،اسلامیہ کالج کی تقریب اسناد تقریب سے خطاب

منگل 12 دسمبر 2017 21:26

تعلیم کے شعبے میں یہ اعلی مقصد تب ہی حا صل ہو سکتا ہے جب طلباء و طالبات ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) خیبر پختونخوا کے گورنر انجینئراقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ تاریخی تعلیمی ادارے اسلامیہ کالج کے 2008 میں پبلک سیکٹر یونیورسٹی کی حیثیت حاصل کر لینے کے بعد ،یقینا نئے چیلنجو ں کا سامنا ہونا لازمی امر ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ اس ادارے کو قومی و بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر مقابلے کا ما حول بھی دستیاب ہوا ہے۔

وہ منگل کے روز ادارے کے پانچویں جلسہ تقسیم اسناد کے مو قع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر کل 160طلباء و طالبات نے مختلف شعبوں میں پی۔ایچ۔ڈی، ایم۔ فل ، ماسٹرز اور بیچلرزکی ڈگریاں حا صل کیں جن میں سے 30 نے اپنے متعلقہ شعبوں میں نمایاں کارکردگی پر طلائی تمغے حاصل کئے۔

(جاری ہے)

گورنر نے ادارے کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حبیب احمد کی جا نب سے پیش کی گئی سالانہ کارکردگی رپورٹ کو سراہتے ہو ئے کہا کہ یقینا آج کی شاندار کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ما ضی کی کئی ایک کامیابیوں کی بنا پر بھی یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی مستقبل میں بھی اپنی شاندار تاریخی کامیابیوں کا معیار بر قرار رکھی گی۔

گورنر نے ادارے میں پانچ نئے شعبوںبشمول آئی۔ٹی۔انڈسٹریل اینو ویشن، سنٹر برائے اومک سا ئنسز، سنٹر آف میٹیریل ریسرچ، اور سنٹر برائے گندھارا سٹڈیز کے قیام کو سرا ہا اور کہا کہ یہ پیش رفت نئے سنگ میل کی حیثیت سے نئے افق کی جانب سفر میں راہنمائی کا زریعہ ثابت ہو ںگی اور یوں اس خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ گورنر نے جو کہ صوبے میں سر کاری شعبے کی یونیورسٹیوں کے چانسلر بھی ہیں یہ بھی واضح کیا کہ یقینا علمی و تحقیقی صلا حیتوں کے بل بوتے فارغ التحصیل طلباء و طالبات پوری انسانیت خا ص طور پر وطن عزیز کی فلاح و ترقی میں نمایاں کردار ادا کر نے کے قابل ہوں گے۔

گور نر نے یہ امر بھی واضح کیا کہ یقینا معیار کا نعم البدل کو ئی چیز بھی نہیں ہو سکتی اور تعلیم کے شعبے میں یہ اعلی مقصد تب ہی حا صل ہو سکتا ہے جب طلباء و طالبات کی کر دار سازی بھی یقینی بنا ئی جا ئے۔ انہوں نے کہاکہ بلا شبہ والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ذہنوں میں یہ احساس اجاگر کریں کہ اس پیارے وطن کو امن، سلامتی اور استحکام سے ہمکنار کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

گورنر نے فار غ التحصیل ہو نیوالے طلباء و طالبات کو بھی اس باوقار تار یخی ادارے میں زیر تعلیم رہنے پر مبارکباد دی اور یہ امر بھی یاد دلایا کہ ان کی کامیابیوں میں ان کے والدین بھی برابر کے حصہ دار ہیں کیونکہ انہی کی قربانیوں، حوصلہ افزائی اور مدد و سرپرستی کی بدولت وہ یہ دن دیکھنے کے قابل ہو ئے ہیں۔ گورنر نے انہیں یہ امر بھی یاد دلایا کہ وہ اپنے ادارے، اہل خانہ اور پوری قوم کے احسان مند ہیں اور اس تمنا کا اظہار کیا کہ وہ اسی معیار کے مطابق اس احسان کا صلہ چکانے کے قابل ہو سکیں۔

قبل ازیں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حبیب احمد نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہو ئے ادارے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ۔تقریب میں بڑی تعداد میں مختلف تعلیمی اداروں کے سر براہان، فارغ التحصیل ہو نیوالے طلباء و طالبات اور مختلف شعبوں کی نما ئندہ شخصیات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :