کوئٹہ، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدرات مفادعامہ کے لئے ہونے والی قانون سازی سے متعلق اجلاس

صوبائی حکومت کی جانب سے مفادعامہ کے لئے ہونے والی قانون سازی پر تفصیلی غور

منگل 12 دسمبر 2017 21:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان وچیئرمین خصوصی کمیٹی برائے قانون سازی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدرات گذشتہ روز بلوچستان اسمبلی کی کمیٹی روم میں 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی اسمبلی کی جانب سے مفادعامہ کے لئے ہونے والی قانون سازی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی مشیر اطلاعات ورکن مجلس سردار رضا محمد بڑیچ، اراکین اسمبلی محترمہ شاہدہ رؤف، محترمہ یاسمین لہڑی اور محترمہ انیتا عرفان کے علاوہ سیکریٹری قانون، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی عبدالرحمان بزدار، انڈر سیکریٹری مجلس قانون سازی سید داد محمد اور ڈپٹی سیکریٹری مجلس اسمبلی محمد اعظم بلوچ ودیگر حکام بھی موجود تھے۔

اجلاس میں موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے مفادعامہ کے لئے اب تک ہونے والی قانون سازی پر تفصیلی غورخوض کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ 2013ء سے اب تک بلوچستان اسمبلی سے 47بلز پاس ہوکر گورنر بلوچستان کی توثیق کے بعدصوبے بھر میں نافذالعمل ہوچکے ہیں جس سے یقینا صوبے کے عوام کی بنیادی زندگی بہتری کی جانب ہم پیش رفت ہوگی ۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 35بلز زیرالتوا ہیں جنہیں بہت جلد منظوری کے لئے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس پر چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زیرالتواء بلز کو اسمبلی میں پیش کرنے کے لئے چیف سیکریٹری کو خط لکھنے کی سفارش کی جائے تاکہ قانون سازی کے عمل کو مزید کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے بہت اہم قانون سازی کی ہے۔