صوبائی وزیرقانون کی چیئرمین نیب سے حدیبیہ کیس میں سپیشل پراسیکیوٹر بدلنے کی درخواست

حدیبیہ کیس میں شاہ خاور کی پبلک پراسکیوٹرتعیناتی پر نظرثانی کی جائی:رانا ثناء اللہ شاہ خاور پیپلزپارٹی کے ورکر ہیں اور اسی بنیاد پر پی پی دور میں ڈپٹی اٹارنی جنرل بنے ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج کے طور پر تعیناتی کے بعد شاہ خاور کو کنفرم نہیں کیا گیا شاہ خاور کاذاتی کردار متنازع ہے، سپیشل پراسیکیوٹر کا منصب غیرجانبداری کا متقاضی ہے شاہ خاور کی جگہ پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل غیرمتنازع شخص کو تعینات کیا جائے

منگل 12 دسمبر 2017 21:18

صوبائی وزیرقانون کی چیئرمین نیب سے حدیبیہ کیس میں سپیشل پراسیکیوٹر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے چیئرمین نیب سے سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور کی تعیناتی پر نظرثانی کی اپیل کر دی ہے۔ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے نیب کے چیئرمین جسٹس(ر) جاویداقبال سے درخواست کی ہے کہ شاہ خاور ایڈوکیٹ کی حدیبیہ کیس میں بطور سپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ شاہ خاور ماضی میںپیپلزپارٹی کے دیرینہ ورکر رہ چکے ہیں اور ان کی انہی خدمات پر پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں شاہ خاور کو ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان تعینات کیا گیا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے مزیدبتایا کہ شاہ خاور گزشتہ 8ماہ سے مختلف میڈیا چینلز کے درجنوں پروگراموں میں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور اس کی لیڈرشپ کے خلاف بغض و عناد کا بھرپور مظاہرہ کرتے چلے آ رہے ہیں اور مختلف امور پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے اخلاقیات اور قانونی تقاضوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شاہ خاور کا ذاتی کردار بھی تنازعات سے پاک نہیں کیونکہ جب انہیں ایڈیشنل جج کے طور پر ہائیکورٹ میں تعینات کیا گیا تو بعدازاں انہیں کنفرم بھی نہیں کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ سپیشل پراسیکیوٹر کا منصب پیشہ ورانہ اہلیت اور غیرجانبداری کا تقاضا کرتا ہے جبکہ شاہ خاور ان تقاضوں کے بالکل برعکس ہیں۔ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے چیئرمین نیب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شاہ خاور کی جگہ پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل غیرمتنازع شخص کو تعینات کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :