کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس،سپریم کورٹ کا نجی سیمنٹ فیکٹری کے ٹیوب ویلز بند کرنے کاحکم

حکم عدولی برداشت نہیں ، تباہی کے بعد ہی حکومت کوسب یاد کیوں آتاہی چیف جسٹس کے ریمارکس سابق چیئرمین آصف ہاشمی کی عدم گرفتاری پرعدالت کا اظہار برہمی

منگل 12 دسمبر 2017 19:51

ْ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس میں نجی سیمنٹ فیکٹری کے ٹیوب ویلز بند کرنے کاحکم دیتے ہوئے شری رام اور ہنومان مندرنہ کھولنے پرمتروکہ وقف املاک بورڈ سے رپورٹ طلب کر لی ہے ، عدالت نے لاہور ہائیکورٹ سیچکوال کی نجی فیکٹریز کی فائلیں منگواتے ہوئے صوبائی حکومت کو ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے، منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کٹاس راج مندرتالاب خشک ہونے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تباہی کے بعد ہی حکومت کوسب یاد کیوں آتاہی علاقے کے سارے پہاڑ کاٹ کر قدرتی حسن کو خراب کردیا ہے، جن فیکٹریوں نے قدرتی حسن تباہ کیا انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا،کٹاس راج مندروں میں مورتیاں نہ رکھ کرعدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے،مندر اپنی اصل حالت میں نہیں ہے ، ان کا کہنا تھا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ سیاسی بن چکاہے، متروکہ وقف املاک بورڈ میں ٹیکنیکل لوگوں کوشامل کرناچاہیے تھا،چیف جسٹس نے کہا کہ کٹاس راج مندر کا جتنا نقصان ایک نجی سیمنٹ فیکٹری نے کیا کسی اورنے نہیں کیا،ڈی سی چکوال اس فیکٹری کے تمام ٹیوب ویل بند کریں،حکم عدولی برداشت نہیں کریں گے، متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چئیرمین آصف ہاشمی کی عدم گرفتاری پرعدالت نے سخت برہمی کا اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ آصف ہاشمی کے ریڈوارنٹ جاری نہ ہونے پرکیوں نہ وزارت داخلہ وخارجہ سیکرٹریز کوطلب کرلیں، عدالت نے لاہورہائی کورٹ سے ضلع چکوال کی نجی فیکٹریوں کی فائلز اپنے پاس منگواتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد کوئی عدالت ان مقدمات کونہ سنے،متروکہ وقف املاک سے شری رام ہنومان مندرنہ کھولنے پربھی رپورٹ طلب کرلی گئی جبکہ پنجاب حکومت کو 1 ماہ میں عملی اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے،،مقدمے کی سماعت کل دوبارہ ہوگی