کراچی اپنے محل و وقوع اور جغرافیائی لحاظ سے وسط ایشیا کے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، گورنرسندھ

کے پی ٹی کی ترقی کے لئے وفاقی حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے، کے پی ٹی کے چیئرمین سے ملاقات

منگل 12 دسمبر 2017 19:33

کراچی اپنے محل و وقوع اور جغرافیائی لحاظ سے وسط ایشیا کے گیٹ وے کی حیثیت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر سے چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ رئیر ایڈمرل جمیل اختر کی گورنر ہاؤس میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں پورٹ کی کارکردگی ، کارگو آپریشن ، برآمد و درآمد ات ، سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے ضمن میں اہم اہداف کی تکمیل سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ کراچی پورٹ کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ قدرتی بندرگاہوں کے باعث شہر تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ اسے درآمد اور برآمدی سامان کی نقل و حمل کے باعث خصوصی اہمیت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کے باعث اہم اقدامات یقینی بنانا ہونگے۔

(جاری ہے)

محمد زبیر نے شہر کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اپنے محل و وقوع اور جغرافیائی لحاظ سے وسط ایشیا میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کے پی ٹی کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

گورنر سندھ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے بعد پورے ملک کے ساتھ ساتھ کراچی میں معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پورٹ کی ترقی کے لئے کئی منصوبے تشکیل دئیے گئے جن میں ایک پورٹ ایلیویٹیڈ ایکسپریس وے ہے جس کی تکمیل سے پورٹ پر ٹریفک کے اژدھام کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ اس وقت پورٹ سے باہر جانے والے راستوں پر ہیوی ٹریفک کے رش کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے پورٹ انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

چیئرمین کے پی ٹی ریئر ایڈمرل جمیل اختر نے گورنر سندھ کو کے پی ٹی کی کارکردگی، مستقبل کے منصوبوں اور مشکلات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے منصوبوں کے ذریعہ پورٹ کی کارکردگی مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی تجارت کا 60 فی صد کراچی پورٹ ٹرسٹ اور 40 فیصد محمد بن قسم بندرگاہ سے ہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :