اہل و محنتی افسران کسی بھی حکومت کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں، گورنر سندھ

وفاقی حکومت نے گزشتہ ساڑھے 4 سال کے دوران ملک کی یکساں ترقی کے وژن کے تحت کام کیا، افسران کے وفد سے ملاقات

منگل 12 دسمبر 2017 19:32

اہل و محنتی افسران کسی بھی حکومت کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں، گورنر سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ افسران کی مسلسل تربیت ان کے فرائض کی انجام دہی میں معاون و مدد گار ثابت ہوتی ہے افسران کے تربیتی دوروں کا انعقاد اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران کے 40 ویں خصوصی تربیتی پروگرام کے شرکاء کے 44 رکنی وفد سے گورنر ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ اہل و محنتی افسران کسی بھی حکومت کا اثاثہ ہوتے ہیں کیونکہ ان کی کارکردگی حکومت کی کامیابی یا ناکامی کا تعین کرتی ہے۔ افسران کی دلجمعی، محنت سے فرائض کی انجام دہی اور عوام کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے اقدامات نہ صرف مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوتے ہیں بلکہ حکومتی پالیسیوں کے بہتر طریقہ سے عملدرآمد کو بھی یقینی بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ ہر حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے زیادہ سے زیادہ منصوبے تشکیل دئے جائیں ۔ ان منصوبوں کے منظوری کے بعد سب سے اہم مرحلہ ان پر بھرپور طریقہ سے عملدآمد کے ساتھ ساتھ ہر وقت اور معیاری تکمیل کا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں بیوروکریسی کا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ساڑے 4 سال کے دوران پورے ملک کی یکساں ترقی کے وژن کے تحت کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے کہ وفاقی سطح پر کوئی حکومت اپنے 5 سال مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ قوم 2018 کے انتخابات کا انتظار کررہی ہے جب تمام سیاسی جماعتیں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ان سے ووٹ مانگنے جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات پاکستان کی سیاسی تاریخ کا اہم موڑ ثابت ہوں گے کیونکہ الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے دور میں عوام بہت زیادہ باشعور ہوچکے ہیں اور اپنے مستقبل کا فیصلہ نہایت سوچ سمجھ کرکریں گے۔

انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض محنت ، لگن اور خلوص نیت سے ادا کریں کیونکہ انہیں عوام کی خدمت کی ذمے داری عطا ہوئی ہے جسے احسن طریقہ سے نبھانا ان کی اولین ذمے داری ہونا چاہئیے۔ وفد کے شرکاہ نے گورنر سندھ سے صوبہ کے ترقیاتی منصوبوں، امن و امان کے اقدامات، صوبہ میں گورنر کے آئینی کردر اور دیگر امور پر سوالات کئے ۔

متعلقہ عنوان :