رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ برآمدات میں 10.50 فیصد اضافہ ہو نا خوش آئند ہے،پنجاب کی صنعتوں کیلئے 7 دسمبر سے 28 فیصد سسٹم گیس کی بندش اور مہنگی آر ایل این جی کی فراہمی کو غیر دانشمندانہ اقدام ہے 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو آر ایل این جی کے استعمال خطے میں مسابقت ممکن نہیں،پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن

منگل 12 دسمبر 2017 19:02

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 دسمبر2017ء) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شائق جاویدنے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) برآمدات میں 10.

(جاری ہے)

50 فیصد اضافہ ہو نا خوش آئند ہے مگر سسٹم گیس کی بندش جیسے منفی فیصلے کے برے اثرات برآمدات پر پڑنے کا خدشہ ہے پنجاب کی صنعتوں کیلئے 7 دسمبر سے 28 فیصد سسٹم گیس کی بندش اور مہنگی آر ایل این جی کی فراہمی کو غیر دانشمندانہ اقدام ہے خطے کے دیگر ممالک میں برآمدی صنعتوں کو ذرائع توانائی کی قیمتوں میں خصوصی رعایت دی جاتی ہے تاکہ برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت مستحکم رہے مگر یہاں رعایت تو درکنار آئے روز قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے انھوں نے کہا کہ 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سسٹم گیس کے مقابلہ میں 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو آر ایل این جی کے استعمال سے ناصرف خطے میں بلکہ اپنے ملک میں ہی مسابقت ممکن نہیں سسٹم گیس کی بندش ٹیکسٹائل برآمدات پر منفی اثرات مرتب کرے گی جبکہ مہنگی آر ایل این جی کے استعمال سے جہاںبرآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا وہیں عالمی مارکیٹ میں دیگر ممالک سے مسابقت ممکن نہیں رہے گی وہ گز شتہ روز میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت میں کمی کیلئے حکومت نے گذشتہ سال موسم سرما میں پنجاب کی ٹیکسٹائل کی صنعت کیلئے سسٹم گیس کوٹہ کی سہولت برقرار رکھی تھی جس سے برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت کسی حد تک مستحکم رہی مگر اس سال حکومت نے بغیر مشاورت سسٹم گیس کی فراہمی معطل کردی اور آر ایل این جی کی 100 فیصد سپلائی شروع کردی ہے جس سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری پر بھاری مالی بوجھ پڑ رہا ہے انھوں نے خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کے حصول کیلئے پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خطے کے مساوی نرخوں پر سسٹم گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا انھوں نے کہا کہ ایک لمبے عرصے کے بعد برآمدی نمو میں مثبت ترقی آنا شروع ہوئی ہے مگر حالیہ فیصلہ سے برآمدی ترقی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ مہنگی آر ایل این جی کیساتھ برآمدات میں اضافہ ممکن نہیںانھوں نے کہا کہ گیس سمیت دیگر پیداواری عوامل کی مسابقتی قیمت پر فراہمی سے ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعت کو فروغ ملے گا اور برآمدات میں اضافہ ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :