عام لوگوں کو سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کرنے کے لیے پولیس خدمت سنٹر کا قیام سنگ میل ثابت ہو گا،آرپی اوشیخوپورہ

منگل 12 دسمبر 2017 18:49

شیخوپورہ۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2017ء) ریجنل پولیس آفیسر شیخوپورہ رینج ڈی آئی جی چوہدری ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ عام لوگوں کو سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کرنے کے لیے پولیس خدمت سنٹر کا قیام سنگ میل ثابت ہو گا اور اس کی وجہ سے عوام کا وقت بچنے کے علاوہ کرپشن کا بھی خاتمہ ہوگا۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے تھانہ بی ڈویثرن سے ملحقہ لاہور روڈ پر افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈی پی او سرفرا ز خان ورک ، ڈی ایس پیزچوہدری خالد گجر، علی اختر انصاری، محمد نواز سیال، رانا محمد جمیل ، محمد آصف ، محمد اعظم بسرا، انسپکٹرز مرتضیٰ ڈوگر،فیصل چدھٹر،رانا محمد اقبال، حاجی محمد افتخار بھٹی ودیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

آر پی او نے کہا کہ اس پولیس خدمت سنٹر میں عوام کو ایف آئی آر کی نقل کریکٹر سرٹیفکیٹ ،لرنر ڈرائیونگ لائسنس ، وہیکل تصدیق ،ڈوپلیکیٹ ڈرائیونگ لائسنس، پولیس تصدیق، رینیویل ڈرائیوانگ لائسنس، گھریلو ملازمین کی تصدیق، انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس، پولیس رپورٹ گمشدگی دستاویزات ، کرایہ دار یان کا اندراج، قانونی رہنمائی برائے خواتین وغیرہ شامل ہیں جو عوام کو ایک ہی چھت تلے میسر ہوں گی۔

مستند اور قابلیت کے ساتھ ٹریننگ حاصل کرنے والے عملہ کو تعینات کیا گیا ہے جو آنے والوں کی مکمل رہنمائی کرنے کے بعد ان کو مطلقہ کاغذات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ پولیس عوام کی جان مال کے تحفظ کے لے کوشاں ہے انشااللہ جرائم کے خاتمہ کے لیے مضبوط اور موثر طریقہ کار اختیا ر کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں انہوں نے فاروق آبا د میں ایک تھانہ کی بلڈنگ کاا فتتاح کیا اور بعد ازاں پولیس لائن شیخوپورہ میں مختلف خطرناک ڈکیت گینگ، چوروں، اور قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے شیخوپورہ پولیس کی طرف سے 70کڑور روپے سے زائد کی ریکوری لوگوں واپس کی ۔

جس میں کڑوڑوں روپے نقد قیمی مویشی، گاڑیاں ٹرک، موٹر سائیکلیں ،گھریلو قیمتی سامان ، طلائی زیورات ، اور دیگر اشیاء شامل ہیں، جو مالکان کے حوالی کی گیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او سرفراز خان کی تعیناتی کے بعد جتنی ریکوری مالکان کے حوالہ کی گئی ہے۔اور قبضہ گروپوں سے زمین اور مکان واگزار کرئے گے ہیں۔ اس کی مثال نہیں ملتی۔

متعلقہ عنوان :