فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے پر نہ لانے پر متحدہ اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ایوا ن سے واک آئوٹ

پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرینگے ، بل کو واپس ایوان میں لے آئیں ورنہ بھرپور احتجاج کریں گے،متحدہ اپوزیشن فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے ہم نہیں چاہتے کہ سپیکر ڈائس کا گھیرائو کریں، خورشید شاہ

منگل 12 دسمبر 2017 18:27

فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے پر نہ لانے پر متحدہ اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) حکومت غیر سنجیدگی کی وجہ سے فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے پر نہ لانے پر متحدہ اپوزیشن کا دوسرے روز بھی ایوان زیریں سے احتجاج ، واک آئوٹ جاری رہا ، حکومت کو جمہوریت کیخلاف سازش قرار دیدیا ، پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرینگے ، بل کو واپس ایوان میں لے آئیں ورنہ بھرپور احتجاج کریں گے ۔

(جاری ہے)

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے تھا لیکن حکومت نے دوسرے روز بھی فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے سے نکال دیا جس پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کردیا اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ آج پرائیویٹ ممبر ڈے اور ایوان میں ایک بھی وزیر موجود نہیں ہے آج تک ایسا نہیں ہوا کہ کسی بل کو ایجنڈے سے نکال دیا جائے یہ تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے ایک بل کو ایجنڈے سے ہی نکال دیا گیا ہے فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے سے نکالنا حکومت کی ناکامی ہے ہم نہیں چاہتے کہ سپیکر ڈائس کا گھیرائو کریں اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ہم پارلیمنٹ کی توہین برداشت نہیں کرینگے ہم نے اس ایوان کیلئے قربانیاں دیں ، کوڑے کھائے جیلیں کاٹیں ، ڈکٹیٹر کا سامنا کیا اس کیخلاف کھڑے ہوئے اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو اجاگر کیا لیکن یہاں تو حکومتی وزیر ہی نہیں آتے دو تہائی اکثریت کے باوجود کورا پورا نہیں ہوتا ایوان کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے لیکن ایوان کو اہمیت نہیں دی جاتی ہم نواز شریف کو بھی یہ کہتے تھے کہ پارلیمنٹ میں آئیں اور اسے مضبوط بنائیں یہ حکومت کی اصل طاقت ہے لیکن حکومتی منفی رویے کی وجہ سے ایوان کو کمزور کیا جارہا ہے ہم ایسا نہیں ہونے دینگے اور حکومت کے منفی ہتھکنڈوں کو بھی برداشت نہیں کرینگے فاٹا اصلاحات بل لانا ہوگا یہ وہاں کا حق ہے بل کو غیر آئینی طور پر ایجنڈے سے ہٹایا گیا مسئلہ فلسطین پر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کو مسئلہ فلسطین پر ایک واضح موقف پیش کرنا چاہیے اور اس حوالے سے او آئی سی میں بھی کردار ادا کرنا چاہیے اور وزیراعظم کویروشلم میں امریکی سفارتخانہ بنانے کے فیصلے پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے پارلیمنٹ سے دنیا کو مضبوط پیغام جانا چاہیے طاقت اور بندوق کے ذریعے مسائل حل نہیں ہوئے پارلیمانی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ حکومت بھی فاٹا اصلاحاتی بل کو لانے میں سنجیدہ ہے جمعہ کے روز وزیراعظم نے تمام پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس طلب کرلیا ہے امید ہے اس اجلاس میں معاملات حل ہوجائینگے اگر کسی کے بھی تحفظات ہونگے تو وہ حل کرلئے جائینگے پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ حکومت خود جمہوریت کیخلاف سازش کررہی ہے اور فاٹا اصلاحات بل کو ایجنڈے سے نکال دیا گیا ہے ختم نبوت کے مسئلے پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کا ایشو بھی حکومت نے خوداٹھایا اور ایک وفاقی وزیر کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا مگر دوسرا کون تھا اس کا نام نہیں بتایا گیا جماعت اسلامی کے ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ وزیرستان میں حالات گھمبیر ہوتے جارہے ہیں حکومت فاٹا اصلاحات پر لیت و لعل سے کام لے رہی ہے آخر میں فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے سے نکال دیا گیا ہے جو کہ وہاں کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے جب تک فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے میںنہیں لاتے اس وقت تک ایوان کی کارروائی میں شامل نہیں ہونگے ایم کیو ایم سے ممبر قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین نے کہا کہ آج پرائیویٹ ممبر ڈے تھا اور ممبران اسمبلی کے مسائل ہوتے ہیں جو کہ یہاں پر ڈسکس ہوتے ہیں لیکن حکومت نے فاٹا اصلحات بل ایجنڈے سے نکال کر وہاں کی عوام سے زیادتی کی ہے پی ٹی آئی ممبر حامد الحق نے کورم کی نشاندہی کردی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی آج صبح تک ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :