سپریم کورٹ کا ہندئوں کے مقدس مقامات میں سے ایک کٹاس راج میں رام شیوا اور ہنومان کی مورتیاں نہ ہونے پر برہمی کا اظہار

جب مندر میں مورتیاں نہیں ہوں گی تو وہ اقلیتی برادری کے بارے میں پاکستان سے کیا تاثر لے کر جائیں گے ،ْچیف جسٹس

منگل 12 دسمبر 2017 17:47

سپریم کورٹ کا ہندئوں کے مقدس مقامات میں سے ایک کٹاس راج میں رام شیوا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ہندئوں کے مقدس مقامات میں سے ایک کٹاس راج میں رام شیوا اور ہنومان کی مورتیاں نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ اس ضمن میں کیوں لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے ،ْمندر میں پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ دنیا بھر سے ہندو برادری اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے آتی ہے لیکن جب اس مندر میں مورتیاں نہیں ہوں گی تو وہ اقلیتی برادری کے بارے میں پاکستان سے کیا تاثر لے کر جائیں گے۔

منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کٹاس راج کی حالت زار کے بارے میں از خود نوٹس کی سماعت کی۔پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے یہ از خود نوٹس چکوال میں سیمنٹ کی فیکٹریوں کی وجہ سے کٹاس راج میں موجود پانی کا تالاب خشک ہونے سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبروں پر کیا تھا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران عدالت کے استفسار پر پنجاب حکومت کے نمائندے نے بتایا کہ اس علاقے میں سیمنٹ کی چار فیکٹریاں موجود ہیں جن میں بیسٹ وے سیمنٹ، غریب وال اور ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری شامل ہے۔

محکمہ اوقاف کے وکیل نے کٹاس راج مندر کی حالت خراب کرنے کی ذمہ داری پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں محکمہ اوقاف کے چیئرمین آصف ہاشمی پر ڈال دی ،ْانھوں نے الزام عائد کیا کہ آصف ہاشمی نے اپنے دور میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کی ۔بینچ کے سربراہ نے کہا کہ ملزم کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا جس پر محکمہ اوقاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔عدالت نے کٹاس راج مندر سے متعلق اس از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ماتحت عدالتوں کو احکامات جاری کیے چونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے کوئی بھی عدالت اس بارے میں دائر درخواست پر کوئی کارروائی نہ کرے۔عدالت نے اس از خود نوٹس کی سماعت بدھ کے روز تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :