پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے کی سماعت،

ہوم سیکرٹری کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش اعلی پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارررئی کے لئے وفاقی حکومت کو شفارش کردی گئی ہے، کسی سے بھی امتیازی سلوک نہیں برتا گیا ،رپورٹ پولیس کے 12ہزار افسران و اہلکار مختلف جرائم میں ملوث ہیں،آئی جی سندھ کی رپورٹ ،گریڈ 18سے 21تک کے 35افسران کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش

منگل 12 دسمبر 2017 17:03

پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے کی سماعت،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جرائم اور قوائد وضوابط کی خلاف ورزی پر پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر سماعت، ہوم سیکرٹری کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش، اعلی پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارررئی کے لئے وفاقی حکومت کو شفارش کردی گئی ہے، کسی سے بھی امتیازی سلوک نہیں برتا گیا تمام اہلکاروں اور افسران کے خلاف مکمل انکوائری کے بعد کارروائی کی گئی۔

ہوم کی سیکریٹری کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں موقف۔منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بینچ نے جرائم اور قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے والے پولیس افسران اور اہکاروں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالت میں ہوم سیکرٹری کی جانب سے نئی رپورٹ پیش کی گئی۔ہوم سیکرٹری کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں موقف اپنایا گیا کہ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری ہی کسی کے ساتھ بھی امیتازی سلوک نہیں برتا گیا، تمام اہلکاروں وافسران کے خلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد عمل میں لائی گئی۔

رپورٹ میں مزید کہنا تھا کہ اعلی پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے لئے وفاقی حکومت سے سفارش کردی گئی ہے۔دوسری جانب عدالت میں آئی جی سندھ کی جانب سے بھی معاملہ پر تازہ رپورٹ پیش کی گئی جس میں عدالت کو آگاہ کہ سندھ پولیس کے 12 ہزار افسران و اہلکار مختلف جرائم میں ملوث ہیں۔رپورٹ میں آئی جی سندھ کی جانب سے گریڈ 17 کے 31 افسران کے کارروائی کی سفارش کی کی گئی جبکہ گریڈ 18 سے 21 تک کے 35 افسران کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی۔

رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ گریڈ 16 اور اس سے کم کے 184 پولیس افسران کو سزائیں دے دی گئیں ہیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ پر مزید کارروائی دسمبر کے آخری ہفتہ تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ آج عدالت میں 15 پولیس اہلکاروں کی جانب سے نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف داخواستیں بھی دائر کرائی گئیں۔

متعلقہ عنوان :