ترقی کے دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ،احسن اقبال

پاکستانی قوم اور مسلح افواج دشمن کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی،سی پیک منصوبے سے پاکستان سمیت خطے میں خوشحالی اور روز گار کے وسیع مواقع دستیاب ہونگے، 2050 تک ایشیاء سے دنیا کی جی ڈی پی کا 50 فیصد حاصل ہو گا ، ایشیاء عالمی معیشت کا مستقبل ہی,جمہو ری قوتیں ملک کی تر قی کے لیے کام کر رہی ہیں کو ئی بھی حکو مت مفت میں بجلی فراہم نہیں کر سکتی، وزیر داخلہ کا کراچی میں سی پیک کے حوالے سے کا نفر نس سے خطاب

منگل 12 دسمبر 2017 14:27

ترقی کے دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ،احسن اقبال
ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کے دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن پاکستانی قوم اور مسلح افواج دشمن کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی سی پیک منصوبے سے پاکستان سمیت خطے میں خوشحالی آئی گی اور روز گار کے وسیع مواقع دستیاب ہونگے، جمہو ری قوتیں ملک کی تر قی کے لیے کام کر رہی ہیں کو ئی بھی حکو مت مفت میں بجلی فراہم نہیں کر سکتی تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں کو ملکی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے کراچی میں سی پیک کے حوالے سے کا نفر نس سے خطاب کے دوران کیاانہوں نے کہا کہ 2013سے پہلے پاکستان کو امن و استحکام کی خراب صورتحال کا سامنا تھا یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کو توانائی کی قلت سمیت مختلف بحرانوں کا سامنا تھا 2013کو سی پیک کی ابتداء ہوئی جب نواز شریف کے دورہ چین کے دوران صدر ژی جن پنگ نے مختلف یاداشتوں پر دستخط کیے جس کے بعد باضابطہ طور پر سی پیک کا آغاز ہوا ملک کوکئی بحرانوں کا سامنا تھا ملک میں اتنی بجلی موجود نہیں تھی کہ کارخانوں کو بجلی فراہم کی جاتی اور ملک میں صنعتی پہیہ جام ہونے کو تھا انہوں نے کہا کہ جب بین اقوامی میڈیا نے کہا کہ پاکستان پتھر کے دور میں چلاگیا ہے معیشت کے ذبو حالی کی وجہ سے سرمایہ کار پاکستان کارخُ نہیں کررہے تھے لیکناسمشکل حالات اور صورتحال میں چین نے پاکستان پر اعتماد کرتے ہوئے سرمایہ کاری کا آغاز کیا اور پاکستان پر مکمل اعتماد کیااحسن اقبال نے کہا کہ یہ منصوبہ 70سالہ پاک چین دوستی کا مظہر ہے ہم چین کا پاکستان پر اعتماد اور دوستانہ تعلقات پر شکرگزار ہیں جس کے باعث ہم نے چین کے تعاؤن سے لوڈشیڈنگ جیسے بحران پر قابو پایا جس کے لئے ہم چین کی قیادت اور عوام کا شکر گزار ہوں کوئی بھی ملک یا حکومت مفت بجلی فراہم نہیں کرتی ہے اس کے لئے تمام اداروں کو مل کے کام کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر علم اور ٹیکنالوجی ترقی کے اہم محرکات بن چکے ہیں اس طرح ترقی پذیر ممالک کی ترقی کی رفتار بھی سست ہو گئی جن کا عالمی معیشت پر اثر پڑا ہے ۔

(جاری ہے)

احسن قبال نے کہا کہ شی جن پنگ کا ریساپنس ہے کہ اگر دنیا میں معیشت کی رفتار سست ہو گئی ہے تو ہمیں نئی ڈیمانڈ پیدا کرنے کی ضرورت ہے اگر روایتی مارکیٹ ہمیں نئی ڈیمانڈ فراہم نہیں کر رہی تو ہمیں مارکیٹ بنانی ہے اور نئی مارکیٹ صرف ہم ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہونے سے بنا سکتے ہیں نئی مارکیٹ آپ کو نئی ڈیمانڈ اور نئی گروتھ دے گی جس سے عالمی کمیونٹیبھی متحرک ہوگییہ عالمی اقتصادی کے لئے انتہائی ترقی پسندانہ ویژن ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے ویژن 2025 کے ذریعے علاقائی باہم منسلک ہونے میں بھی یقین رکھتا ہے اگر پاکستان کی طرف نگاہ ڈالیں تو ہم ایشیاء کے پیداوار کے تین انجنوں کے چوراہے پر واقع ہیں ۔

جنوبی ایشیاء چین اور وسطی ایشیا پر مشتمل ہیں ۔ 2050 تک ایشیاء تمام دنیا کی جی ڈی پی کا 50 فیصد کا حاصل ہو گا لہذا ایشیاء عالمی معیشت کا مستقبل ہے اگر ہم شمالی جنوب اور مشرق مغرب کی راہداریاں فراہم کر دیں تو پاکستان بزنس ‘ کامرس اور تجارت کا حب بن جائے گا ایک ایسے خطے میں جس میں تین ارب لوگ آباد ہیں جو کہ تقریباً دنیا کی تمام آبادی کا نصف ہے یہ وہ مواقع ہیں جن کو پاکستان اپنے ویژن 2025 کے ذریعے عملی جامہ پہنا سکتا ہے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سی پیک ہمارے اپنے ویژن 2025 اور چین کے بیلٹ روڈ کا ملاپ ہے ۔

یہ ون بیلٹ فارم ہے جس کی بنیاد دونوں ممالک کی باہمی مفادات پر مبنی ہے اور تمام خطے کے مفاد میں بھی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ترقی کے دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں جو کہ ان کا خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگااور پاکستانی قوم اور مسلح افواج دشمن کی اس سازش کو ناکام کردے گی کیونکہ سی پیک منصوبے سے پاکستان سمیت خطے میں خوشحالی آئی گی جس سے دنیا بھر کو فائدہ ہوگا ۔