کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس،

پنجاب حکومت سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب آصف ہاشمی کی عدم گرفتاری پرعدالت کا اظہار برہمی، جن فیکٹریوں نے قدرتی حسن تباہ کیا ان کوخمیازہ بھگتنا پڑے گا: چیف جسٹس کے ریمارکس

منگل 12 دسمبر 2017 14:27

کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس میں نجی سیمنٹ فیکٹری کے ٹیوب ویلز بند کرنے کاحکم دے دیا۔ عدالت نے صوبائی حکومت سے ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کٹاس راج مندرتالاب خشک ہونے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تباہی کے بعد ہی حکومت کوسب یاد کیوں آتا ہی ، علاقے کے سارے پہاڑ کاٹ کر قدرتی حسن خراب کر دیا ہے، جن فیکٹریوں نے قدرتی حسن تباہ کیا انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، کٹاس راج مندروں میں مورتیاں نہ رکھ کرعدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے، مندر اپنی اصل حالت میں نہیں، متروکہ وقف املاک بورڈ سیاسی بن چکا ہے، متروکہ وقف املاک بورڈ میں ٹیکنیکل لوگوں کوشامل کرنا چاہیے تھا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ کٹاس راج مندر کا جتنا نقصان ایک نجی سیمنٹ فیکٹری نیکیا کسی اور نے نہیں کیا، ڈی سی چکوال اس فیکٹری کے تمام ٹیوب ویل بند کریں، حکم عدولی برداشت نہیں کریں گے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چئیرمین آصف ہاشمی کی عدم گرفتاری پرعدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئیکہا کہ آصف ہاشمی کے ریڈوارنٹ جاری نہ ہونے پر کیوں نہ وزارت داخلہ و خارجہ سیکرٹریز کو طلب کر لیں۔

عدالت نے لاہورہائی کورٹ سے ضلع چکوال کی نجی فیکٹریوں کی فائلز اپنے پاس منگواتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد کوئی عدالت ان مقدمات کو نہ سنے، متروکہ وقف املاک سے شری رام ہنومان مندرنہ کھولنے پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی جبکہ پنجاب حکومت کو 1 ماہ میں عملی اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، مقدمے کی سماعت آ ج بدھ کو دوبارہ ہوگی۔