خانہ جنگی کا شکار یمن میں 84 لاکھ افراد قحط کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، اقوام متحدہ

منگل 12 دسمبر 2017 13:42

جنیوا ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2017ء) اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ خانہ جنگی کا شکار یمن میں 84 لاکھ افراد قحط کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور یہ صورتحال یمن میں متحارب فریقوں کی طرف سے امدادی اداروں کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا نتیجہ ہے۔ یمن کیلئے اقوام متحدہ کے ہیومن کوآرڈینیٹر جیمی میک گولڈرک نے ایک بیان میں کہا کہ خانہ جنگی کی وجہ سے بندرگاہوں کی بندش نے امدادی اداروں کی سرگرمیوں کو بے حد محدود کردیا ہے، لاکھوں افراد کو پینے کے صاف پانی، خوراک، پناہ گاہوں اور ادویات کی اشد ضرورت ہے اور ان کی زندگیوں کا انحصار صرف امدادری اداروں پر ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کو خفیہ طور پر اسلحہ فراہم کررہا ہے اور اقوام متحدہ کے ماہرین کا ایک وفد حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہم روکنے کا جائزہ لینے کیلئے سعودی دارالحکومت میں موجود ہے تاہم ایران نے حوثی باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر اقوام متحدہ کے امدادی ادارے یمن کی صورتحال کو بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔ یمن میں جاری خانہ جنگی کے دوران اب تک دس ہزار افراد جاں بحق، دو لاکھ سے زیادہ بے گھر اور دس لاکھ افراد ہیضہ کی وبا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ امریکی حکام نے بھی یمن میں لاکھوں بے یار و مددگار لوگوں کو امداد کی فراہم کیلئے متحارب فریقین سے راستے کھولنے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :