قومی اسمبلی، اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس سے واک آئوٹ

منگل 12 دسمبر 2017 13:29

قومی اسمبلی، اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس سے واک آئوٹ
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے منگل کو اجلاس سے واک آئوٹ کیا‘ اپوزیشن رہنمائوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک فاٹا اصلاحات کا بل ایجنڈے پر واپس نہیں لایا جاتا، بائیکاٹ جاری رہے گا۔ منگل کو قومی اسمبلی میںاپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ فاٹا اصلاحات بل واپس لینے پر پارلیمنٹ کی بے توقیری ہوئی ہے، ہم پارلیمنٹ کی توہین پر واک آئوٹ کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے اراکین ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ کیوں پیدا ہوا یہ پارلیمنٹ کو نہیں بتایا گیا۔ بیت المقدس کو آگ لگانے پر او آئی سی بن گئی تھی‘ مسلمانوں کے عقیدے پر اتنی بڑی ضرب لگائی گئی ہے حکومت خاموش ہے، جب تک فاٹا کا معاملہ واپس نہیں لایا جاتا ہم واک آئوٹ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے اراکین بھی واک آئوٹ کر گئے۔ بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن شیخ صلاح الدین نے کہا کہ پاکستان زرعی ملک ہے، اس کی ریفارمز پر توجہ دی جائے، پارلیمنٹ سے براہ راست کام نہیں لیا جارہا۔ قائد ایوان موجود ہوں تو کام ہوں گے۔ بیت المقدس پر وزیراعظم کو ایوان میں آکر پالیسی بیان دینا چاہیے تھا۔ سپیکر نے ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں اس معاملہ کو زیر بحث لایا اور متفقہ قرارداد تیار کرائی۔ اقوام متحدہ میں 57 مسلمان ممالک ہیں، ان کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ اس بارے میں کردار ادا کریں۔ اس پر ایم کیو ایم واک آئوٹ کرگئی۔