بھارت میں بوسہ لینے کا انوکھا مقابلہ منعقد،

لوگوں می غصے کی لہر دوڑ گئی میلے میں مقامی سیاسی پارٹی کے دو ممبرانِ اسمبلی بھی شریک،حکمراں جماعت کادونوں کوبرطرف کرنے کا مطالبہ

منگل 12 دسمبر 2017 12:39

بھارت میں بوسہ لینے کا انوکھا مقابلہ منعقد،
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2017ء) ملک کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں منعقدہ ایک دیہی میلے میں بوسہ لینے کے ایک انوکھے مقابلے کا انعقاد کیا گیا جو کہ بعد میں تنازعے کا شکار ہو گیا ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق جھارکھنڈ کے پاکڑ ضلع میں یہ روایتی میلہ منعقد ہوا جس میں مقامی سیاسی پارٹی جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے دو ممبرانِ اسمبلی بھی شریک تھے جہاں قبائلی شادی شدہ جوڑوں کے لیے بوسہ لینے کا مقابلہ منعقد ہوا تھا۔

ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی نے دونوں ممبران اسمبلی کو برطرف کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی یہ دلیل ہے کہ ان دونوں ممبرانِ اسمبلی نے مقامی روایت کی توہین کی ہے۔جبکہ دوسری جانب اس مقابلے کو منعقد کرانے والے جے ایم ایم کے رکن اسمبلی سائمن مرانڈی نے کہا کہ قبائلی سماج میں شادی شدہ جوڑوں میں محبت پیدا کرنے اور طلاق کی روز بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کے لیے اس مقابلے کا انعقاد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سائمن مرانڈی سنتھال پرگنہ لٹّی پارا سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔اخبار کے مطابق بوسہ لینے کے اس مقابلے میں تقریباً 18 شادی شدہ جوڑوں نے شرکت کی۔ اطلاعات کے مطابق مرانڈی گذشتہ 37 سال سے ڈمریا میلہ کا اہتمام کرتے رہے ہیں جس میں روایتی قبائلی رقص، تیر اندازی اور دوڑنے کے مقابلے ہوتے رہے ہیں۔ یہ دو روزہ میلہ جمعے کو شروع ہوا اور سنیچر کو اختتام پزیر ہوا۔اس مقابلے کی ویڈیو سماجی رابطے کی سائٹوں پر وائرل ہو گیا ہے جس میں قبائلی جوڑوں کو بھیڑ کے درمیان بوسہ لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :