پختونخوا اولسی تحریک ،عورت فا ئونڈیشن ،خویندو کور،تکڑا قبا ئلی خویندے ،سائو تھ ایشیاء پارٹنرشپ اور ایس پی او کے عہدیداروں نے پشاور یونیورسٹی میں طلبہ محا ذ کی جا نب سے جا ری دھرنے کی حما یت کا اعلان

پیر 11 دسمبر 2017 22:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2017ء) پختونخوا اولسی تحریک ،عورت فا ئونڈیشن ،خویندو کور،تکڑا قبا ئلی خویندے ،سائو تھ ایشیاء پارٹنرشپ اور ایس پی او کے عہدیداروں نے پشاور یونیورسٹی میں طلبہ محا ذ کی جا نب سے جا ری دھرنے کی حما یت کا اعلان کر تے ہو ئے اس حوالے سے فیکٹس فا ئنڈنگ کمیٹی بنا نے اور جا معہ میں طلبہ کے مسائل حل کر نے کیلئے سٹوڈنٹس کی یو نین بحا لی کا مطا لبہ کر دیا ہے گزشتہ روز پشاور پریس میں مشترکہ پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے شبینہ آیاز ،ڈا کٹرسید عالم محسود ،نصرت آرا ،صا ئمہ منیر اوردیگر نے کہاکہ یونیورسٹی طلبہ کے تمام مطا لبا ت کو من وعن تسلیم کر تے ہیں اوران کی دھرنے کے مکمل حما یت کر تے ہیں کیو نکہ جا معہ کی انتظا میہ نے فیسوںمیں اس حد تک اضا فہ کیا ہے کہ اب تعلیم حا صل کر نا طلبہ کیلئے مشکل ہو گیا ہیں اُن کاکہناتھا کہ آج جامعہ میں ہو نے والے سینڈیکیٹ میٹنگ میں یو نیورسٹی انتظا میہ تمام مطا لبات تسلیم کرے ورنہ صوبے کی سول سوسائٹی اور دیگر تنظیمیں ان طلبہ کے شانہ بشا نہ کھڑے ہو کر اُن کی جدوجہد کا حصہ بنے گے اُن کا کہنا تھا کہ یو نیورسٹی کے اساتذہ اپنے مطالبات کیلئے دھرنادینے والے اکثر طلبہ کو ڈراپ آئوٹ سسٹم ،یونیورسٹی ڈسپلنرکمیٹی اور تھیسز میں بلیک میل کر نے کا بھی دھمکی دی ہے جو قابل مذمت ہے انہوں نے کہاکہ صوبا ئی حکو مت سے مطا لبہ کر تے ہے کہ اساتذہ کے اس حوالے سے ارکان صوبا ئی اسمبلی اور سول سوسائٹی کے ممبران پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیٹی بنا ئے تا کہ وہ یو نیورسٹی میں ما لی ،انتظا می ،ادارہ جا تی نے ضابطگیوں اور اخلا قی پہلوں کا پتہ چلا ئے اور مر تکب عنا صر کو مثا لی سزائیں دے اُنہوں نے کہا کہ اگر صوبا ئی حکو مت نے تین دن کے اندر کمیٹی نہ بنا ئی تو سول سوسائٹی خود ہی کمیٹی بنا کر تحقیقات کا آغا ز کرے گی کیو نکہ پشاور یو نیورسٹی بھی اب عبدالولی خان یو نیورسٹی بن چکی ہے جا معہ میں آئے روز خواتین طلبہ کے ساتھ جنسی ہراساں کی کیسز سامنے آتے ہیں لیکن انتظا میہ نے چپ کا روزہ رکھا ہو ا ہے اُنہوں نے کہا کہ صوبا ئی حکومت نے تعلیم کو ترجیح نہیں دی ہیں جس کی واضح مثا ل عبدالولی خان یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقع کی جے آئی ٹی رپورٹ کے مطا بق پولیس اور انتظا میہ کے خلا ف کاروائی پر تا حال مجرما نہ خاموشی ہیں۔

متعلقہ عنوان :