صوبے میںجاری دہشت گردی کی کمر توڑی دی گئی ہے، دہشت گرد معصوم اور نہتے اورآسان ہدف کو نشانہ بنارہے ہیں جن کی تدارک کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے انہیں جلد سے جلد کیفر قردار تک پہنچایا جائیگا،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری

پیر 11 دسمبر 2017 21:54

صوبے میںجاری دہشت گردی کی کمر توڑی دی گئی ہے، دہشت گرد معصوم اور نہتے ..
کوئٹہ ۔11دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سانحہ کیچ کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے پندرہ دن کے اندر اندر رپورٹ طلب کی ہے اور پولیس اور انتظامیہ دہشت گردی اور بہیمانہ واقعات میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میںبحال کیے گئے امن وامان کو ہرصورت برقرار رکھا جائیگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سانحہ کیچ کی تفتیش میں پیش رفت اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر اکبر حریفال ، ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی، کمشنر مکران بشیر احمد بنگلزئی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو سانحہ کیچ کے حوالے سے ہونے والی تفتیش میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میںجاری دہشت گردی کی کمر توڑی دی گئی ہے، دہشت گرد معصوم اور نہتے اورآسان ہدف کو نشانہ بنارہے ہیں جن کی تدارک کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے انہیں جلد سے جلد کیفر قردار تک پہنچایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان وسیع و عریض خطہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے سرحدوں کے ساتھ دوممالک کے سرحد ملتی ہیں جس کے باوجود ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خاتمے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ انکوائری کمیٹی واقعہ کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیکر پندرہ دن کے اندر اندر انہیں رپورٹ پیش کریں۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کے غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی اور اس میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف بھی متعلقہ صوبائی و وفاتی محکمے سخت کارروائی عمل میں لائے۔

متعلقہ عنوان :