سینیٹ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی

پیر 11 دسمبر 2017 21:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2017ء) سینیٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دی ہے جس میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں لائحہ عمل وضع کرنے کے لئے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلائے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے ارکان کی طرف سے اس معاملہ پر پانچ گھنٹے کی بحث کے بعد قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کا یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں بالخصوص 1980ء کی قرارداد نمبر 478 سمیت تمام بین الاقوامی قوانین اور نارمز کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان اس فیصلے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملہ کا نوٹس لے اور اپنی قراردادوں پر عمل کروائے جو اس نے ماضی میں منظور کی ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان نے امریکہ کی طرف سے امن کی کوششوں کی قلعی کھول دی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں اور عیسائیوں کے لئے بھی مقدس مقام کا درجہ رکھتا ہے۔ امریکی صدر کے اعلان سے امن عمل کو سبوتاژ کرنے کے تاریک باب کا آغاز ہوگا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری نے بھی امریکہ کے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے جس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ قرارداد میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلائے تاکہ اس صورتحال میں لائحہ عمل وضع کیا جا سکے۔ ایوان بالا نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

متعلقہ عنوان :