کراچی،شہریوں کے لئے مشکلات کا سبب ہی بننے والی ہر طرح کی تجاوزات کو ختم کریں گے، وسیم اختر

میئر کراچی کی شہر میں قائم ہر طرح کی تجاوزات کے لسٹیں طلب کرلیں ہیں جبکہ خالی پلاٹس اور پارکس کا سروے کرکے لیز شدہ اور غیر لیز شدہ پلاٹوں کی فہرست فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت

پیر 11 دسمبر 2017 21:00

کراچی،شہریوں کے لئے مشکلات کا سبب ہی بننے والی  ہر طرح کی تجاوزات کو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہر طرح کی تجاوزات کو ختم کریں گے جو شہریوں کے لئے مشکلات کا سبب ہیں ، یہ تجاوزات سڑک پر ہوں ، فٹ پاتھ پر ہوں ، کھیل کے میدانوں میں ہوںیا پارکوں میں ، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کی سربراہی میں ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں ڈائریکٹر لینڈ، ڈائریکٹر پارکس، ڈائریکٹر کچی آبادی بھی شامل ہوں گے اور ایڈیشنل ڈائریکٹر مشینری پول ٹاسک فورس کو مشینری کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے، میئر کراچی نے شہر میں قائم ہر طرح کی تجاوزات کے لسٹیں بھی طلب کرلی ہیں جبکہ ایمنٹی پلاٹس اور پارکس کا سروے کرکے لیز شدہ اور غیر لیز شدہ پلاٹوں کی فہرست فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ رفاعی پلاٹوں کے غیرقانونی استعمال کرنے کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی سہ پہر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لئے منعقد کئے گئے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، ضلع ملیر، کورنگی،جنوبی اور غربی کے نمائندوں سمیت کے ایم سی کی مختلف کمیٹیوں کے چیئرمین ،میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس شیخ، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر لینڈ نجم الزماں، سینئرڈائریکٹر کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن سیف عباس حسنی، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ شہر میں بے شمار ایسے مقامات بھی ہیں کہ کے ایم سی کی زمینوں پر غیر متعلقہ اداروں کی جانب سے لیز فراہم کی گئی جو قانون کی صریحاًخلاف ورزی ہے اور کے ایم سی ان اداروں کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے، انہوں نے محکمہ قانون کو اس سلسلے میں فوری حکمت عملی مرتب کرنے کا حکم دیاکیونکہ کے ایم سی کی زمینوں پر دی گئی لیز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں رفاعی پلاٹوں کے غیرقانونی استعمال کے خاتمے کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام محکمے ایک پیج پر ہونے چاہئیں تاکہ کارروائی میں کوئی مشکل پیش نہ آئے، اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد حاصل کی جائے اور سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے، میئر کراچی نے سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ اور ٹاسک فورس کے سربراہ بشیر صدیقی کو ہدایت کی کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے بغیر کسی دبائو کے بلاتفریق کارروائی کی جائے اور اگر کوئی لیز کے کاغذات یا دیگر کوئی قانونی دستاویزات پیش کرے تو قواعد و ضوابط کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے تاکہ کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہونے پائے، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے اجلاس کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت رفاعی پلاٹوں پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لئے حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے ،ایکسیویٹرز، ڈمپرز، لوڈرز اور دیگر ضروری مشینری کا انتظام کیا جارہا ہے تاکہ تیزی کے ساتھ کارروائی کی جاسکے، قبل ازیں لیگل ایڈوائزر سعید اختر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ نے 29 نومبر 2017 ء کو اپنے فیصلے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مختلف سائٹس پر دیئے گئے ایمنٹی پلاٹس پر قائم کئے گئے شادی ہال سمیت دیگر تمام تجاوزات کے خاتمے کے احکامات جاری کئے ہیں اور دو مہینے میں اس پر عملدرآمد کرکے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

#

متعلقہ عنوان :