ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کو ناانصافی کے باعث سردیوں میں لکڑی نہیں ملتی تھی، حافظ حفیظ الرحمن

سکیل کے تناسب سے ملازمین کو لکڑی کی بجائے ان کی تنخواہ میں رقم فراہم کرنے سے ان کا حق ملے گا،ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے آمدن اسی ہسپتال میں خرچ کرنے کی جامع سمری تیار ،متعلقہ فورم میں منظوری کے لیے پیش کی جائے، وزیراعلی گلگت بلتستان

پیر 11 دسمبر 2017 20:34

ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کو ناانصافی ..
گلگت بلتستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ ماضی میں دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین ، عارضی ملازمین اور پولیس میں خدمات سر انجام دینے والے سرکاری ملازمین کے ساتھ نا انصافی کی جاتی تھی جس کی وجہ ان ملازمین کو سردیوں میں لکڑی نہیں ملتی تھی۔

سکیل کے تناسب سے ملازمین کو لکڑی کی بجائے ان کی تنخواہ میں رقم فراہم کرنے سے تمام ملازمین خصوصاًچھوٹے سٹاف کو ان کا حق ملے گا۔ جنگلات کے کٹاو کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ ہسپتالوں اور سکولوں کے لیے بھی الگ ہیٹنگ کا بندوبست کیا جائیگا۔ وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں پائے جانے والی مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے اور HIV اور تھلسیمیا کے پھیلائو کی روک تھام اور محفوظ انتقال خون یقینی بنانے کے لیے محکمہ صحت اور محکمہ اطلاعات آگہی مہم کا بندوبست کرے تاکہ شادی سے قبل ان خطرناک بیماریوں کے بارے میں لیسٹ لازمی قرار دیا جائے اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے مشیر وزیر اعلیٰ شمس میر، صوبائی سیکریٹری سیاحت اور سیکریٹری صحت پر مشتمل کمیٹی کابینہ اجلاس میں قائم کی جو آگہی اور قانون سازی پر سفارشات مرتب کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی حالت مزید بہتر بنانے کے لیے ہسپتالوں کی آمدن اسی ہسپتال میں خرچ کرنے کے لیے جامع سمری تیار کی جائے اور متعلقہ فورم میں منظوری کے لیے پیش کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کرتے ہوئے محکمہ تحفظ ماحولیات کے ادارے کو مزید فعال بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے گلوپ پراجیکٹ میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع شامل کیے ہیں جس سے ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت نے سرکاری ملازمتوں میں بھرتیوں کو میرٹ پر یقینی بنایا ہے ۔ تمام خالی اسامیوں کو تشہیر کرکے میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی جائیں عارضی ملازمت کرنے والوں کو وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق عمر میں رعایت دی جائیگی اور انٹرایو میں سالانہ کی بنیاد پر اضافی نمبر دیے جائینگے جو وفاقی حکومت کی پالیسی ہے اور اس پالیسی کو سپریم کورٹ نے بھی منظور کی ہے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ نے محکمہ برقیات ، محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کے ایسے منصوبے جو کروڑوں کی رقم سے مکمل ہوئے ہیںلیکن سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہیں کو فعال کرنے کیلئے متعلقہ سیکریٹریز 10 جنوری تک درکار ملازمین کا ڈیٹا تیار کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس میں ڈپٹی چیف محکمہ منصوبہ بندی محمد نزیر ، ڈی آئی جی اشرف نور شہید ، لال سید پراجیکیٹ ڈاریکٹر، پروفیسر جمشید اور کابینہ سیکریٹریٹ کے ملازم عبدلواہاب کے مغفرت اور بلند ی درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ اجلاس میں مرحومین اور شہید ڈی آئی جی اشرف نور کو ان کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :