حکومت پاکستان ٹرمپ فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ میں قرار داد لائے ، رحمان ملک

ٹرمپ نے یہ فیصلہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا، ٹرمپ پاکستان کیلئے مودی جیسا ایس ایچ او تیار کررہا ہے، آصف زرداری کی طاہر القادری سے ملاقات کے بعد باقی سب نے بھی طاہر القادری کے پاس جانا شروع کردیا ، سابق وزیر داخلہ پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے،اگر کوئی ہم سے بات کرنا چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں،پیپلز پارٹی رہنما ر کی پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 11 دسمبر 2017 19:58

حکومت پاکستان ٹرمپ فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ میں قرار داد لائے ، رحمان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ میں قرار داد لائے ٹرمپ نے یہ فیصلہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا ہے۔ ٹرمپ پاکستان کے لئے ایک ایس۔ایچ۔او۔ تیار کررہا ہے جس کا نام مودی ہے۔ آصف زرداری کی طاہر القادری سے ملاقات کے بعد باقی سب نے بھی طاہر القادری کے پاس جانا شروع کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے۔ اگر کوئی ہم سے بات کرنا چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔پیر کو پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ آج پوری مسلم امہ غمزدہ ہے اور یہسوچنے پر مجبور ہے کہ ہماری لیڈر شپ کہا ںہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے کا مقصد دنیا کو یہ بتانا تھا کہ وہ مشرق وسطی کیلئے ایک ایس۔

(جاری ہے)

ایچ۔ او تیار کررہا ہے جس کا نام اسرائیل ہے۔

اور وہ ایک ایس۔ایچ۔او پاکستان کیلئے بھی تیار کررہا ہے جس کانام مودی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ مسلم امہ کے خلاف ہے۔ اس کا یہ سارا کام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا ہے، ہم اپنے ملک میں توڑ پھور کرتے ہیںتو وہاں امریکہ خوش ہوتا ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اس فیصلے پر اقوام متحدہ میں قرار داد لے کر جانا چاہیے۔میری پرزور اپیل ہے کہ مسلم امہ اس مسئلے پرمتحدہوکر اقوام متحدہ میں قرار داد لائے اور اس عمل کی مزمت کرے۔

10ہزار فلیسطنی شہید ہوچکے ہیں اور 95ہزارزخمی ہیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ جو منہ میں آئے وہ کہہ دینا اچھی بات نہیں ہوتی ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہا کہ اگر سیاست دان آپس میں ملتے ہیں تو یہ بری بات نہیں۔ طاہر القادری بھی پاکستانی ہیں۔ آصف زرداری کے ان سے ملنے کے بعد سب نے وہاں جانا شروع کردیا ہے۔ ہم بڑی پارٹی ہیں اگر کوئی ہم سے بات کرنا چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ ۔