جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی کام کرگئی۔۔مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ کو رات گئے کئے جانے والے دھمکی آمیز فون کال کے آگے حکومت سرنگوں ہوگئی

سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے سے نکال دیا

پیر 11 دسمبر 2017 19:58

جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی کام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی کام کرگئی ،حکومت نے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے سے نکال دیا ، مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ کو رات گئے کئے جانے والے دھمکی آمیز فون کال نے حکومت کو اپنے اتحادی کے آگے سرنگوں کردیا ۔

(جاری ہے)

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے حالیہ سیشن کیلئے جاری ہونے والے آرڈر آف دی ڈے میں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے سے متعلق بل کی موجودگی پر جے یو آئی کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ کو بذریعہ فون اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی حلیف ہونے کے باوجود اہم معاملات اور فاٹا سے متعلق فیصلوں پر ہم سے مشاورت نہیں کی جاتی جو افسوسناک ہے ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حکومتی عدم توجہی پر اتحاد سے علیحدگی کا بھی کہا گیا جس کے بعد حکومت نے فوری طور پر قومی اسمبلی کا نیا آرڈر آف دی ڈے جاری کیا جس سے فاٹا سے متعلق تحریک کو ایجنڈے سے خارج کردیا گیا ۔