تعلیم، اخلاقیات اور امن کامیابی کے اوزار ہیں، پرنس کریم آغا خان

ترقی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے تمام لوگ اپنا کردار ادا کریں، روحانی پیشوا آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اس علاقے میں لوگوں کی بہتری کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے گی، خطاب

پیر 11 دسمبر 2017 19:15

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2017ء) اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے کہا ہے کہ تعلیم، اخلاقیات اور امن کامیابی کے اوزار ہیں، ملکی ترقی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے تمام لوگ اپنا کردار ادا کریں۔یہ بات انہوں نے گلگت بلتستان پہنچنے پر وادی یاسین اور ضلع خضر اور ہنزہ علی آباد میں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہا کہ اخلاقیات، تعلیم اور امن کامیابی کے لیے اوزار ہیں، انہوں نے ملک کے دور دراز علاقوں کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا یقین کیا، انہوں نے کہا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اس علاقے میں لوگوں کی بہتری کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے گی۔اس موقع پر ان کے ماننے والوں کی تقریبا ایک لاکھ سے زائد افراد کی تعداد وادی یاسین کے اجتماع میں موجود تھی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب کے دوران آغا خان نے اپنے ماننے والوں کو پاکستان سے مخلص اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔انہوں نے ملک کے دور دراز علاقوں کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک خطے کے لوگوں کی بہتری کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے گا۔خیال رہے کہ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا اپنی امامت کے 60 سال مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کے سلسلے میں حکومت کی دعوت پر 13 روزہ دورے پر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔

اس موقع پر وادی یاسین کے رہائشی رستم علی نے بتایا کہ آج کا دن ان کی زندگی کا سب سے خوشی کا دن ہے جیسا کہ انہیں ان کے روحانی پیشوا کا دیدار کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے کہ ہم نے دیدار کے لیے آئے ہوئے رشتہ داروں اور دوستوں کی میزبانی کی، ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں نے مہمانوں کے لیے نہ صرف اپنے گھر میں جگہ دی بلکہ ان کے لیے خیموں کا بھی انتظام کیا۔

اس سے قبل وزیر اعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمن، کابینہ اراکین، سول اور ملٹری حکام نے پرنس کریم آغا خان کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا تھا۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فاراق نے کہا کہ آغا خان کی آمد پر لوگوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کی مثال قائم کی۔انہوں نے کہا کہ دوسری کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی آغا خان کو خوش آمدید کرنے کے بینر لگائے اور دیدار کی رسم کے انتظامات کرنے میں بھی مدد کی۔۔

متعلقہ عنوان :