حکومت امریکی صدر کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلہ کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد لائے، سینیٹر رحمن ملک

پیر 11 دسمبر 2017 18:54

حکومت امریکی صدر کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2017ء) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان امریکی صدر کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلہ کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد لائے، ٹرمپ نے یہ فیصلہ سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت کیا ہے، ٹرمپ پاکستان کیلئے ایک ایس ایچ او تیار کر رہا ہے جس کا نام مودی ہے۔

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پوری مسلم امہ غمزدہ ہے اور یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ ہماری لیڈر شپ کہاں ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلہ کا مقصد دنیا کو یہ بتانا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ کیلئے ایک ایس ایچ او تیار کر رہا ہے جس کا نام اسرائیل ہے اور وہ ایک ایس ایچ او پاکستان کیلئے بھی تیار کر رہا ہے جس کا نام مودی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا فیصلہ مسلم امہ کے خلاف ہے، اس نے یہ سارا کام ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت کیا ہے، ہم ایسے موقع پر اپنے ملک میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں تو وہاں امریکی خوش ہوتا ہے۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اس مسئلہ پر اقوام متحدہ میں قرارداد لے کر جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلم امہ سے اپیل کرتے ہیں کہ متحد ہو کر اقوام متحدہ میں قرارداد لائے اور اس عمل کی مذمت کرے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 10 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور ہزاروں شدید زخمی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر سیاستدان آپس میں ملتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، طاہر القادری بھی پاکستانی ہیں اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، پی پی پی بڑی جماعت ہے، اگر ہم سے کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

متعلقہ عنوان :