تخلیق اور جدت ترقی کے بنیادی محرکات ہیں اور کوئی ملک ان کو نظر انداز کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا

وزیر داخلہ احسن اقبال کا بین الاقوامی سالانہ ٹرانس یورو ایشیاء انفارمیشن نیٹ ورک ورکشاپ سے خطاب

پیر 11 دسمبر 2017 18:19

تخلیق اور جدت ترقی کے بنیادی محرکات ہیں اور کوئی ملک ان کو نظر انداز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ تخلیق اور جدت ترقی کے بنیادی محرکات ہیں اور کوئی ملک ان کو نظر انداز کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) آڈیٹوریم میں بین الاقوامی سالانہ ٹرانس یورو ایشیاء انفارمیشن نیٹ ورک ورکشاپ 2017ء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

یہ ورکشاپ 11 سے 15 دسمبر تک پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک کے زیر اہتمام ایشیاء پیسفک ایڈوانسڈ نیٹ ورک کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے جس کا مقصد نیٹ ورک انجینئرز اور نیٹ ورک سیکورٹی سٹاف کی مہارت میں اضافہ کرنا ہے۔ ورکشاپ میں بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا سے افراد شریک ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم بہت مسابقانہ دنیا میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہمیں جدت کے حوالہ سے سنجیدہ چیلنج درپیش ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال جو وزیر برائے ترقی، منصوبہ و اصلاحات بھی ہیں، نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ جدت کی صدی ہے اور صرف وہی اقوام بہتر ترقی کر رہی ہیں جنہوں نے خود کو علم اور ٹیکنالوجی کے ہتھیاروں سے آراستہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے معیارات بدل چکے ہیں اور اب کسی ملک کی ترقی چند چیزوں پر منحصر ہے، ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور اپنے معیار کو مسلسل بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ملک میں علم اور انفارمیشن کا انقلاب متعارف کرانے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تمام شعبوں میں جدت کو بھی متعارف کرانا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کی 10 سرکردہ اقتصادیات میں شامل ہونے کی بہت زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے جس کیلئے ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں تحقیق پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تھری اور فور جی ٹیکنالوجی کے کامیاب اجراء کے بعد حکومت بہت جلد ملک میں فائیو جی سروسز آزمانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مصنوعی ذہانت، سائبر سیکورٹی، بڑے پیمانے پر ڈیٹا، کلائوڈ کمپیوٹنگ اور روبوٹس کے حوالہ سے مراکز فضیلت قائم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا مقصد نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے تاکہ اس کا مؤثر استعمال ہو، تھری اور فور جی کی فراہمی سے پاکستان چوتھا سب سے بڑا فری لانسنگ ملک بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دیگر ممالک نے پاک۔چین اقتصادی راہداری کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی ہے جو بہت بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں تمام علاقوں اور ملک کے تمام طبقوں کی معاونت سے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالنا ہے تاہم یہ اس صورت میں ممکن ہے جب ہم مسابقت کے حامل ہوں۔

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے اپنے مختصر خطاب میں تعمیری سائنسز کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا جو انسانیت کی فلاح کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانیت کی بہبود کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے ایچ ای سی کے بجٹ کو گذشتہ چند برسوں میں دوگنا کرکے اعلیٰ تعلیم میں کئی شاندار منصوبے شروع کرنے پر موجودہ حکومت کی تعریف کی۔

ایشیاء پیسفک ایڈانسڈ نیٹ ورک کے ڈائریکٹر نیمال رتنائیکے نے کہا کہ یہ نیٹ ورک اپنے ارکان اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے کے مابین نیٹ ورک، ٹیکنالوجیز، خدمات اور اطلاق سے متعلق سرگرمیوں کو مربوط کرتا ہے۔ اس موقع پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایچ ای سی کے ایونٹس رجسٹریشن پورٹل کا بھی افتتاح کیا تاکہ مختلف ایونٹس کے حوالہ سے تازہ ترین معلومات دستیاب ہوں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی ماہرین اور طالب علموں کی بڑی تعداد نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :