پاکستان کوئی ترنوالہ نہیں ہے دشمنوں کیلئے پاک چین دوستی ایک واضح پیغام ہے،ڈپٹی چیئرمین سینٹ

چین کی پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی دوستی پر فخر کا ثبوت ہے،چینی قیادت نے جو سوچ دی اس سے وہاں کے عوام کی حالت بہتر ہوئی ،آج پاک چین تعلقات بلندیوں کو چھو رہے ہیں، پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہمیں چین کی تقلید کرنی ہوگی، کچھ عرصے سے پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا اور دہشت گردی کی اس جنگ میں عوام نے ستر ہزار جانوں کی قربانی دی ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کا تقریب سے خطاب

پیر 11 دسمبر 2017 16:08

پاکستان کوئی ترنوالہ نہیں ہے دشمنوں کیلئے پاک چین دوستی ایک واضح پیغام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو کوئی ترنوالہ نہیں ہے پاکستان کے دشمنوں کے لئے پاک چین دوستی ایک واضح پیغام ہے چین کی جانب سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی دوستی پر فخر ہے۔ چینی قیادت نے جو سوچ دی ہے اس سے وہاں کے عوام کی حالت بہتر ہوئی ہے۔

آج پاک چین تعلقات آسمان کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہمیں چین کی تقلید کرنی ہوگی۔ کچھ عرصے سے پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا اور دہشت گردی کی اس جنگ میں عوام نے ستر ہزار جانوں کی قربانی دی۔ وہ پیر کو چیئرمین پارلیمنٹری کمیٹی سی پیک سینیٹر مشاہد حسین سید کی طرف سے مقامی ہوٹل میںچین کی کمیونسٹ پارٹی کے وفد کے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کر رہے تھے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو کوئی ترنوالہ نہیں ہے پاکستان کے دشمنوں کے لئے پاک چین دوستی ایک واضح پیغام ہے چین کی جانب سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی دوستی پر فخر ہے۔

(جاری ہے)

چینی قیادت نے جو سوچ دی ہے اس سے وہاں کے عوام کی حالت بہتر ہوئی ہے۔ آج پاک چین تعلقات آسمان کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہمیں چین کی تقلید کرنی ہوگی۔ کچھ عرصے سے پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا اور دہشت گردی کی اس جنگ میں عوام نے ستر ہزار جانوں کی قربانی دی۔ چھ سے سات ہزار سکیورٹی اہلکاروں نے امن کے قیام کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنی بڑی قربانی کوئی نہیں دے سکتا مگر آج عالمی قوتیں ہماری اس قربانی کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ ہمارا یہ عزم ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔ مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات پر چین کی جانب سے پاکستان کا ساتھ دیا گیا اور پاکستان نے بھی ہمیشہ ہر موڑ پر چینی موقف کی حمایت کی۔ کشمیر کے حوالے سے بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کررہا ہے جس سے خطے کے امن کو خطرہ ہے امن تب ہوگا جب اس مسئلے کا حل نکلے گا۔

سی پیک منصوبے سے پاکستان کی معیشت سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔ کچھ طاقتوں نے بلوچستان کو نشانہ بنایا ہوا ہے اور وہ سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور دہشت گرد سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا کر اپنا بدلہ لے رہے ہیں مگر دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے جو عزم پاکستانی قوم نے کیا ہے وہ یقیناً پورا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :