چین اور کینیڈا آب و ہوا کی تبدیلی معاہدے کے نفاذ کیلئے پہل کرینگے

دونوں ممالک بے مثال معاہدے پر متفق ہیں ، دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے، کینیڈا

پیر 11 دسمبر 2017 15:38

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) چین اور کینیڈا نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے معاہدے کے نفاذ کیلئے پہل کریں گے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک آپس میں تعاون کو فروغ دیں گے۔ مائیک کینا نے کینیڈا کے وزیر اعظم جستن ٹروڈو کے ہمراہ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک پیرس کے بے مثال معاہدے پر متفق ہو گئے ، اس پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے اور اب دونوں ممالک اس معاہدہ کو مکمل کرنے کیلئے مل کر کام کریں گے اور عالمی سطح پر اس مسئلے میں قیادت کریں گے۔

یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم آج کل چین کے سرکاری دورے پر ہیں، دونوں فریقین کے درمیان وزارتی سطح پر مذاکرات ہوئے اور مشترکہ بیان متعلقہ ماحولیاتی اور صاف توانائی کے محکموں کے درمیان جاری کیا گیا ، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ آب و ہوا کی تبدیلی کے اس معاہدے سے پیچھے ہٹ رہا ہے،چین اور کینیڈا کو یہ موقع حاصل ہورہا ہے کہ وہ اس معاہدے کی ذمہ داری اٹھائیں ، اس موقع پرکینیڈین وزیر نے صاف ہوا ، پانی اور مستقبل کی نسلوں کیلئے ایک پائیدار مستقبل کی ضرورت پر زوردیا ۔

(جاری ہے)

چین اور کینیڈا کے درمیان صدر شی کے دورے کے بعد سے تعلقات کو زبردست فروغ حاصل ہوا ہے ، چینی صدر نے کینیڈا کے دورے کے دوران کہا تھا کہ سبز پہاڑ اور صاف پانی سونے اور چاندی کے پہاڑوں جیسی قدروقیمت رکھتے ہیں ۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ چین اور کینیڈا آپس میں مذاکرات کیلئے دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ کینیڈا کے وزیر اعظم کے دورے کے دوران آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :