سعودی عرب نے 2018ء میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دے دی

فلم بینوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 دسمبر 2017 14:20

سعودی عرب نے 2018ء میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دے دی
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 دسمبر 2017ء) : سعودی عرب نے 2018ء سے ملک میں سینما گھر کھولنے کا عندیہ دے دیا ۔ سعودی حکام کے مطابق ملک بھر میں پبلک سینما کی اجازت ہو گی جبکہ پہلی مرتبہ سعودی عرب میں سینما گھر آئندہ برس کے آغاز ہی میں عوام کے لیے کھولے جائیں گے۔ وزیر برائے ثقافت اور معلومات اواد بن صالح اواد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آڈیو ویژول میڈیا کے جنرل کمیشن نے بطور انڈسٹری ریگولیٹر ملک بھر میں سینما کے لائسنس کے اجرا کے لیے کام کا آغاز بھی کر دیا ہے۔

ممکنہ طور پر پہلا سینما مارچ 2018ء تک کھول دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اکتوبر 2017ء کے آخر میں ریاض میں ایک ''مووی نائٹ'' کا اہتمام کیا گیا تھا، جسے سعودی ریاست میں سینما گھروں پر عائد پابندی ختم ہونے کا اشارہ قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ریاست نے خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دی۔ سعودی حکام نے ریاست میں ثقافتی منظر نامے کو مزید تقویت دینے کے اصلاحات کے پیش نظر سینما گھروں کے قیام کا اشارہ دیا تھا۔

نیشنل ڈائیلاگ کے ڈائریکٹر فیصل نے کہا کہ سینما گھر سعودی معاشرے کی روح ہیں، یہ لوگوں کوٹی وی اسکرین پر ان کی اپنی زندگی کا ایک عکس اور دکھا کر حقیقت سے روشناس کرواتا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل سعودی عرب میں قوانین پر کافی سختی سے عملدرآمد کروایا جاتا تھا تاہم اب سعودی ریاستی حکام کے کچھ فیصلوں نے عوام کو بھی خوش کر دیا ، اس سے قبل خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی جس سے خواتین میں ایک خوشی کی لہر دوڑی ۔ اور اب سینما گھروں کے قیام کا عندیہ بھی فلم بینوں کے لیے خوش آئند ہے۔

متعلقہ عنوان :