Live Updates

عمران خان کیخلاف پی ٹی وی حملہ سمیت دیگر مقدمات سے اے ٹی سی کی دفعات نکالنے کی درخواست مسترد

چیئر مین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں توسیع، 19 دسمبر کو پھر طلب

پیر 11 دسمبر 2017 14:03

عمران خان کیخلاف پی ٹی وی حملہ سمیت دیگر مقدمات سے اے ٹی سی کی دفعات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) انسداد دہشت گردی عدالت نے چار مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں‘ عدالت نے عبوری ضمانت میں 19دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے عمران خان کو 19 دسمبر کو پھر طلب کرلیا۔ پیر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملوں، ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سمیت چار مقدمات کی سماعت کی۔

عمران خان چوتھی بار انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ہیں۔دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے موقف اپنایا کہ پولیس کے مطابق پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنان نے ڈنڈوں، غلیلوں سے حملہ کیا، کیا ڈنڈوں اور غلیلوں سے حملہ کرنا دہشت گردی ہی پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر چوہدری شفقات نے دلائل دیتے ہوئے مقدمات سے دشتگردی کی دفعات نکالنے کی درخواست کی مخالفت کی۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا طاقت کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے تھا۔بابر اعوان نے کہا کہ ان مقدمات میں دہشتگردی کا کوئی عنصر نہیں، اگر کوئی جرم ہوا بھی تو وہ دہشتگردی کا جرم نہیں۔اس موقع پر پراسیکیوٹر نے عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کا متن اور ان کی تقاریر پڑھ کر سنائیں، پراسیکیوٹر نے کہا عمران خان نے اپنے کارکنان کو اشتعال دلایا اور وزیراعظم ہا ئو س پر قبضہ کرنے کا کہا۔

پراسیکیوٹر نے عمران خان اور عارف علوی کی گفتگو کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا جس پر بابر اعوان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ریکارڈ مانگا۔بابر اعوان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مقدمے کا ٹرائل اے ٹی سی کی بجائے سیشن کورٹ میں کیا جائے۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے لئے عمران خان کی درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت نے 19 دسمبر کو عدالت میں پھر طلب کرلیا ہے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 19دسمبر تک عدالت نے توسیع کردی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات