ای سی او کے رکن ملکوں میںترقی کیلئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،توانائی اور صحت کے شعبوں میں قریبی تعاون اور روابط بڑھانے کی ضرورت ہے ،ْاحسن اقبال

پیر 11 دسمبر 2017 12:41

ای سی او کے رکن ملکوں میںترقی کیلئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،توانائی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی اور اصلاحات احسن اقبال نے اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں میںترقی کیلئے مواقع کو بروئے کار لانے کیلئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،توانائی اور صحت کے شعبوں میں قریبی تعاون اور روابط بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں معاشی ترقی کیلئے انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کر نا ہوگی ،ْدنیا کو دہشتگردی اور انتہا پسندی کے چیلنجوں کا سامنا ہے اور ترقی کیلئے امن وامان کا قیام ناگزیر ہے ،ْہمیں اپنی آئندہ نسلوں کیلئے قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا ۔

وہ پیر کو یہاں اقتصادی تعاون تنظیم کی ریجنل پلاننگ کونسل کے 28ویں اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عصر حاضر کی ٹیکنالوجیز اور ایجادات کے ساتھ دنیا صنعتی انقلاب کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے اور ہمیں مستعدی سے کام کر نا ہوگا جس کا مقصد اپنے عوام کو چیلنجوں سے عہدہ بر آہونے کیلئے تیار کر نا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں معاشی ترقی کیلئے انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کر نا ہوگی ۔

انہوںنے کہاکہ دنیا کو دہشتگردی اور انتہا پسندی کے چیلنجوں کا سامنا ہے اور ترقی کیلئے امن وامان کا قیام ناگزیر ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کیلئے قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ 2050تک ایشیاء کے پاس دنیا کے جی ڈی پی کا 52فیصد سے زائد حصہ ہوگا اور ای سی او کے رکن ملک اجتماعی تعاون کے ذریعے اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں منظم جرائم کی رسک تھام اور منشیات کی روک تھام کے لئے باہمی تعاون بڑھانے پر غور کرنا ہوگا، زراعت، صنعت، توانائی اور معدنیات کے شعبوں باہمی تعاون سے رکن ممالک کے عوام کو روزگار اور مسائل کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ احسن اقبال نے ای سی او کے رکن ملکوں کے درمیان زیادہ تجارت اور اس مقصد کیلئے سڑک، ریل اور فضاء کے ذریعے نقل وحمل کے مؤثر نیٹ ورک کی ترقی پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ رکن ملکوں کے درمیان براہ ر است پروازوں کے علاوہ تاجروں اور عوام کیلئے ویزوں کو آسان بنانے اور تعاون کیلئے بھی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ منصوبہ بندی کے وزیر نے تاپی اور کاسا 1000 جیسے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم انہوں نے کہا کہ ای سی او کو توانائی کے شعبوں میں وسیع تعاون کیلئے کام کرنا چاہیے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بجلی قلت پر قابو پا لیا ہے اور دہشت گردی کو شکست دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلند ترین شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور رواں مالی سال کیلئے ہمارا ہدف 6 فیصد ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستوں نے گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے تجارت کیلئے چین پاکستان اقتصادی راہداری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل اقتصادی تعاون تنظیم خلیل ابراہیم آقا نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے رکن ممالک کی علاقائی منصوبہ بندی کونسل کی28 ویں اجلاس میں گزشتہ منصوبوں اور پروگرامز پر عملدرآمد کے جائزہ کے ساتھ ساتھ آئندہ سال کیلئے مختلف نئی تجاویز اور پروگرامز پر غور کیا جائے گا، ای سی او کا چیئرمین ہونے کی حیثیت سے پاکستان تمام رکن ممالک کی ترقی اور مفادات کے تحفظ کو کامیاب بنانے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کررہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ای سی او نے علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے اپنے قیام سے لے کر اب تک متعدد اقدامات کئے ہیں اور تنظیم نے قلیل عرصہ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ای سی او شمالی و جنوبی یورپ اور ایشیاء کے درمیان باہمی رابطوں کے فروغ کے سلسلہ میں پل کاکردار اد اکرے گی۔انہوں نے کہا کہ ای سی او کے پلیٹ فارم سے ہمیں مستقبل کی منصوبہ بندی اور مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے مزید معاونت حاصل ہوگی۔ اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک کے نمائندوں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :