ہماری مخالفت کرولیکن ملک کیساتھ نہ کھیلو،یہ پیغام دھرنے دینے والوں، ایم این ایز کو فون کرنیوالوں کیلئے بھی ہے ‘ سعد رفیق

چور روازوں سے ووٹ لئے بغیر حکومت میں آنا یا حکومت بنانا ملک کو آگے نہیں بڑھائیگا،اپنا یہ بیانیہ نہیں بدلیں گے خواہ اس کی کوئی قیمت ادا کرنی پڑے توسیع کا سوال کیوں پیدا کیا جاتا ہے ، توسیع نہیں دیتے توبرے بن جاتے ہیں ،ایسے ملک چل سکتا ہے اور نہ آگے نہیں جایا کرتا ہے نیا تجربہ نہیں کرنا چاہیے ،سب کو آپس میں بات کرنی چاہیے ،ملک کے جہاز میں سوراخ ہوا اور ڈوبنے لگا تو سب اکٹھے ڈوب جائیں گے وزیر ریلویز کااپنے حلقہ انتخاب کے علاقہ گرو مانگٹ میں کیپٹن (ر)احمد مبین انڈر پاس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب

اتوار 10 دسمبر 2017 22:20

ہماری مخالفت کرولیکن ملک کیساتھ نہ کھیلو،یہ پیغام دھرنے دینے والوں، ..
�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہہماری مخالفت کرولیکن ملک کیساتھ نہ کھیلو،یہ پیغام سب کیلئے ان کے لئے بھی جو دھرنے دیتے ہیں اور یہ پیغام ان کے لئے بھی ہے جو ایم این ایز کو فون کرتے ہیں، چور روازوں سے ووٹ لئے بغیر حکومت میں آنا یا حکومت بنانا ملک کو آگے نہیں بڑھائے گا اور ہم اپنا یہ بیانیہ نہیں بدلیں گے خواہ اس کی ہمیں کوئی قیمت بھی ادا کرنی پڑے،توسیع کا سوال کیوں پیدا کیا جاتا ہے ، توسیع نہیں دیتے توبرے بن جاتے ہیں ساری دنیا کی برائیاں آپ کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں،ایسے ملک چل سکتا ہے اور نہ آگے نہیں جایا کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے اپنے حلقہ انتخاب کے علاقہ گرو مانگٹ میں کیپٹن (ر)احمد مبین انڈر پاس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خواجہ احمد حسان ،خواجہ سلمان رفیق ، یاسین سوہل ، میاں نصیر اوردیگر بھی موجود تھے ۔ سعد رفیق نے کہا کہ راستہ کھولنا چاہیے بند نہیں کرنا چاہیے ، دین اسلام سمیت کوئی بھی مذہب اجازت نہیں دیتا کہ خلق خدا کیلئے مسائل کھڑے کئے جائیں ۔

چند سو یا چند ہزار افراد کو لے کر شہروں کے بیچوں بیچ بیٹھ کرمیں نہ مانوں کی رٹ لگا دیں ۔انہوں نے کہا کہ ا ب اس ملک میں دھرنے کا کلچرل چل پڑ اہے جس سے لاکھوں لوگوں کی زندگی عذاب بن جاتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم نے قیمت ادا کرنی ہے اور یہ قیمت ہم پہلی بار ادا نہیں کر رہے ۔ اس ملک میں جمہوریت کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کیا ہے ں، ہمارے بڑوںنے گورے کی جیل کاٹ کر یہ ملک بنایا ہے ، ہم نے ہر بار مارشل لاء کاسامنا کیے ہے اور اپنے بڑوں کے پرچم کو سر نگوں نہیں ہونے دیا ۔

جب جمہوریت کے لئے وقت آیا تو مسلم لیگ (ن) مزاحمت کا استعارہ بن گئی ۔ نواز شریف نے درس دیا ہے کہ چور دروازوں سے ووٹ لئے بغیر حکومت میں آنا یا حکومت بنانا ملک کو آگے نہیں بڑھائے گا اور ہم اپنا یہ بیانیہ نہیں بدلیں گے خواہ اس کی ہمیں کوئی قیمت بھی ادا کرنی پڑے ۔ انہوںنے کہا کہ تم کہتے ہوئے الیکشن چوری کیا ہے ، این اے 125میں شیر جیت جاتا ہے تو کہتے ہو چوری ہوئی ہے اور جب خواجہ سلمان رفیق ہار جائے تو کہتے ہو دھاندلی نہیں ہوئی یہ کیسی چوری ہے۔

اگر ہم نے دھاندلی کی ہوتی تو سلمان رفیق ہار نہیںسکتا تھا۔تم نئے نئے کھلاڑی ہو تمہیں کھیل کا پتہ ہی نہیں ۔ ہمارے اوپر کوئی دھبہ ہے اور نہ ہمارے ضمیر پربوجھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے سی پیک کا منصوبہ کئی مہینے تاخیر کا شکار ہوا مگر تمہیں شرم نہیں آئی ۔ تم وہاں لاشیں لینے گئے تھے لیکن خدا کا شکر ہے ناکام اورنا مراد لوٹے ۔ ہم کام کرتے رہے اور تم سازشیں کرتے رہے ۔

سعد رفیق نے کہا کہ یہاں توسیع کا سوال کیوں پیدا کیا جاتا ہے ، کیا مسئلہ ہے اس ملک میں کیوں چلنے نہیں دیتے ، توسیع نہیں دیتے تو پھر برے بن جاتے ہیں ، دنیا کی ساری برائیاں آپ کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں ، ایسے ملک نہیں چل سکتا، ایسے ملک آگے نہیںجایا کرتا۔ تم امپائر کی انگلی کا انتظار کرتے رہے اور دھرنا ناکام ہو گیا ، پھر تم نے دھرنا پلس کیا اور کہا کہ میں ملک کے شہروں کو لاک ڈائون کروں گا ، کیا ایسا شخص لیڈر کہلانے کا حق دار ہے ۔

کارکن میدان تھے اور لیڈر بنی گالا میں پش اپ لگا رہا تھا ۔ اگر کال دینی آتی ہے تو تو پھر ٹانگوں میں جان بھی پیدا کرو دل بھی ہونا چاہیے ۔ ہم تمہیں جانتے ہیں تم سے ڈیرہ غازی خان کی ڈھائی دن کی جیل نہیں کاٹی گئی ۔ تم کہتے ہیں میں لوگوں کواڈیالہ جیل میں ڈالوں گا ،اللہ سے ڈرو ،ہم نہیں چاہتے تم جیل میںجائو ، ہم نہیں چاہتے کوئی نا اہل ہو ، یہ مکرو کھیل تم نے شروع کیا ہے ۔

تمہیں انتخابی میدان میں اورہر جگہ شکست ہوئی ۔ تم کتنی سازشیں کرو گے ، ہماری مخالفت کرو لیکن ملک کے ساتھ نہ کھیلو ، یہ پیغام سب کے لئے ہے ان کے لئے بھی جو دھرنے دیتے ہیں ان کیلئے بھی پیغام ہے جو ایم این ایز کو ٹیلیفون کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ زرداری صاحب آپ کیسے کلین سویپ کریں گے آپ سے کراچی کا کچرا تو سنبھالا نہیںگیا ۔ ہمارے مخالفین صبر کیوں نہیں کرلیتے،صرف پانچ ماہ بعد انتخابات ہیں،ہم لڑنا اور الجھنا نہیں چاہتے،ہرجگہ کہاہے لڑنے کا فائدہ نہیں۔

انہوںنے کہا کہ خیبر پختوانخواہ میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی حکومت ہے،مخالفین کہتے ہیں ہم اپوزیشن میں ہیں، کون اپوزیشن میں ہی ایک جماعت سندھ کی حکمران ہے،سندھ کو کھنڈربنادیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو تماشا بنانے کی کوشش کی،عمران خان کے پیچھے کون سی طاقتیں تھی ۔انہوںنے مزید کہا کہ دھمال پارٹی کا لیڈر کہتا ہے زرداری کہتا ہے میں سنبھالوں گا پاکستان ایسے سنبھالو گے جو پارٹی کراچی کا کچرا نہ اٹھا سکے کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا۔

خیبر پختوانخواہ حکومت کی نااہلی سے پولیو کا جراثیم ملک بھر میں پھیلا ، جب ڈینگی آتا تو نتھیا گلی کے پہاڑوں پر بزدل چڑھ جاتاہے ،ایک بزدل جو مچھر سے ڈرتا ہے ،دوسرا سٹیج پر پٹاخے سے ڈر جاتا ہے ،پشاور کے آدم خور چوہے ختم نہیں سکے ،یہاں الزام لگاتے تھے ۔سنا ہے ایک شیطانی اتحاد بنایاجارہاہے ،احتساب کمیشن کو تالہ ڈال دیتے ہو، خیبر بینک لوٹا گیا کسی نے استعفیٰ نہیں دیا۔

کس کو بے وقوف بناتے ہو کام کرنا نہیں بگاڑنا آتاہے ۔ جب سب چالیں ناکام ہو گئیں تو پانامہ لے آئے ۔ایک جے آئی ٹی بنائی گئی جس کا نیب ممبر متنازعہ تھا اگر سپریم کورٹ کا کور نہ ہوتا تو سزا مل جاتی ۔ کھیلنے والوں کو کہاگیا کھیلوں ،ہماری بات نہیں سنی گئی ۔ انہوںنے کہا کہ میں اپنے باپ کی قبر کو کیا جواب دوں وہ مجھے کھڑا رکھتی ہے ہم چپ نہیں بولتے رہیں گے ہمیں بولنے پر مجبور نہ کیا جائے ۔

سینیٹ کا الیکشن چھینناچاہتے ہو تو نواز شریف کو کہہ دو کہ (ن) لیگ کو 100سے نیچے سیٹیں رہیں اگر نہیں کہو گے تو ہم کہہ دیںگے ۔اگر ہم نے سب کچھ کہہ دیا تو بہت نقصان ہو گا، ہم لڑنا اور الجھنا نہیں چاہتے ۔لڑنے سے ملک آگے نہیں جا سکتا صرف5ماہ تک صبر کرلو عدالت سے قیادت کا فیصلہ نہیں ہو گا۔الیکشن دور نہیں ہے حکومت کی مدت پوری ہونے دو اگر مدت پوری نہ ہوئی پھر کسی کی مدت پوری نہیں ہو گی ،پھر فیصلے شہروں دیہاتوں اور گلیوں میں ہوں گے کہ ان کا لیڈر کون ہے ۔

جتنا تنگ کیا جائے گا اتنا اونچا بولوں گا ،شہر میں کسی بھی جگہ پر ایک انچ بھی قبضہ نہیں کیا ،سیاست غیرت اور عزت کے ساتھ کریں گے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں گرا لو گے توکیا جمہوریت بچا لو گے یہ کھیل نہ کھیلو اگر سیاستدان بے وقوف بن جائیں تو پھر کیا ہو گا۔ملک کو آئین کی حکمرانی کے تحت چلنے دو ۔مجھے نہیں معلوم ہمیں کب تک بولنے دیاجائے گا پاکستان مل کر اکٹھے اور جدوجہد سے ہی آگے بڑھے گا محاذ آرائی کہیں نہیں لے کرجائے گی ۔

انہوںنے کہا کہ نیا تجربہ نہیں کرنا چاہیے ،سب کو آپس میں بات کرنی چاہیے اگر اس ملک کے جہاز میں سوراخ ہوا اور ڈوبنے لگا تو سب اکٹھے ڈوب جائیں گے اسکو آگے لے کر جانا ہے ۔ ایک دوسرے کی داڑھیاں نوچنے کی کوشش نہ کی جائے ۔پاکستان آگے جائے گا جسے لوگ ووٹ دیں کوئی جیتے گا کوئی نہیں جیتے گا لیکن فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :