تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے ،ْ پاکستان آسٹریلیا مشترکہ تجارتی کمیٹی کا اتفاق

باہمی تجارت کے فروغ سے جلد استفادہ کے لئے فریقین ترجیحی مصنوعات پر رعایتی ٹیرفس کا تبادلہ کریں ،ْ بیان

اتوار 10 دسمبر 2017 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2017ء) پاکستان ،ْآسٹریلیا مشترکہ تجارتی کمیٹی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ تجارت اور سرمایہ کاری کو دستیاب صلاحیتوں کے مساوی لانے کیلئے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ اتفاق رائے آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں منعقدہ پاکستان۔

آسٹریلیا مشترکہ تجارتی کمیٹی کے ساتویں اجلاس کے دوران کیا گیا ،ْ اجلاس میں پاکستانی وفد نے وفاقی سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ آسٹریلیا کے وفد کی قیادت آسٹریلوی محکمہ امور خارجہ و تجارت کی فرسٹ اسسٹنٹ سیکرٹری مس کیتھی کلوگمان کر رہی تھیں۔ وزارت تجارت کی طرف سے اتوار کو جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس کے دوران پاکستانی مصنوعات کی آسٹریلوی فیکرٹریوں تک رسائی، پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقعوں اور کاروباری ویزے جیسے وسیع سطح کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تجارت نے چین۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے تناظر میں پاکستان میں بڑھتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقعوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ پاکستانی معیشت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور میکرو اکنامک اشاریے اور ملک میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مثبت اشارے فراہم کئے ہیں۔ آسٹریلیا اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تجارت کے حوالے سے وفاقی سیکرٹری تجارت نے کہاکہ پاکستان برآمد کنندگان کو ٹیرف میں فرق کے حوالے سے درپیش مسائل کی وجہ سے پاکستان کی آسٹریلیا کے لئے برآمدات صلاحیتوں کے مساوی تقویت حاصل نہیں کر سکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی مصنوعات کو کم ترقی یافتہ ملک ہونے کی حیثیت سے آسٹریلیا میں زیرو ڈیوٹی ہے اور اسی طرح چین کی مصنوعات کو بھی آسٹریلیا کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کی وجہ سے زیرو ڈیوٹی کی سہولت حاصل ہے۔ سیکرٹری تجارت نے آسٹریلیا کی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کے لئے مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور تجویز دی کہ پاکستان کو ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے زیرو ٹیرف کی سہولت دی جائے یا دونوں ممالک کو چاہیے کہ آزاد تجارت کا معاہدہ طے کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ باہمی تجارت کے فروغ سے جلد استفادہ کے لئے فریقین ترجیحی مصنوعات پر رعایتی ٹیرفس کا تبادلہ کریں۔ آسٹریلیا کے حکام نے تسلیم کیا کہ پاکستانی منصوعات کو بلند ٹیرف کا سامنا ہے تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اس حوالے سے پاکستان کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے مساوی مواقع کی فراہمی کے لئے پاکستان کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ایک رسمی معاہدہ کے تحت اقدامات سے پاکستان کو تجارتی سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے سفری رہنمائی اور پاکستانی کاروباری افراد کے لئے بزنس ویزہ کے عام اجراء کے معاملے بھی اٹھائے جس سے باہمی تجارت متاثر ہو رہی ہے۔ آسٹریلوی حکام نے اس حوالے سے کہا کہ یہ پاکستان کا دیرینہ حل طلب مطالبہ ہے جس کے حوالے سے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔ سیکرٹری تجارت نے نائب وزیر تجارت، سیاحت و سرمایہ کاری کیتھ پٹ سے بھی ملاقات کی اور پاکستانی مصنوعات بالخصوص ٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات کی منڈیوں تک رسائی کے معاملے اٹھائے۔ آسٹریلوی وزیر نے اس حوالے سے مثبت اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :