موجودہ قوم پرست جماعتوں نے اقتدار میں آکر بلوچستان کو پسماندہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ،عوام بے روزگار ی کے باعث بھوک سے مررہی ہے جبکہ پانی کے ٹینکوں سے عوام کی لوٹی دولت برآمد ہورہی ہے ، آغا حسن بلوچ

اتوار 10 دسمبر 2017 20:40

کوہلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ نے کہاہے کہ موجودہ قوم پرست جماعتوں نے اقتدار میں آکر بلوچستان کو پسماندہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا عوام بے روزگار ی کے باعث بھوک اور پیاس سے مررہی ہے جبکہ پانی کے ٹینکوں اور بیکریوں سے عوام کی لوٹی ہوئی دولت برآمد ہورہی ہے ،ہم ترقی کے مخالف نہیں لیکن اپنی شناخت ،مفادات اور قومی واک واختیار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزبلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں مرکزی رہنمائوں کی موجودگی میں شمولیتی تقریب اور مرکزی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بی این پی کے مرکزی رہنمائوں کا دورہ کوہلو کے موقع پر منتخب کونسلر ایڈوکیٹ خلیل مری نے درجنوں ساتھیوں سمیت بی این پی شمولیت کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ نے کہا کہ کوہلو بی این پی کے عہدیداران اور ورکروں نے قلیل مدت میں پارٹی کو ایک مضبوط پوزیشن پر کھڑا کیا ہے اور جوق در جوق لوگوں کی شمولیت بی این پی کی موقف کی تائید ہے اور بلوچستان میں بی این پی کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ 2013؁ء کے انتخابات میں بی این پی کی مینڈیٹ کو چرایا گیا ہے، موجودہ قوم پرست جماعتوں نے اقتدار میں آکر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر دیا ہے اور عوام بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں جبکہ پانی کی ٹینکوںاور بیکریوں سے عوام کا لوٹا ہوا پیسہ برآمد ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے بلوچستان کو پسماندگی کے علاوہ اور کچھ نہیں دیا اور عام آدمی صوبائی حکومت سے بالکل مایوس ہے آغا حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے کبھی اقتدار خواہش نہیں کی بلکہ ہماری پارٹی بلوچ قوم کے سائل و وسائل کی بات کررہا ہے ہم ترقی کے مخالف نہیں لیکن شرط یہ ہے کہ بلوچ قوم کے مفادات کو مد نظر رکھا جائے انہوں نے کہا کہ سی پیک کے میگا پروجیکٹس بلوچستان کے بجائے دوسرے صوبوں میں بنائے جارہے ہیں بلوچستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ آج اکیسویں صدی میں بھی بلوچ قوم غربت اور پسماندگی کا شکار ہے بلوچستان کے نوجوانوں کے ہاتھوں سے قلم چھین کر بندوق تھمایا جارہا ہے جس کی مکمل طور پر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے اس موقع مرکزی رہنما آغا حسن بلوچ ، یونس بلوچ اور ملک صلاح الدین شاہوانی کی موجودگی میں ایڈوکیٹ خلیل مری نے درجنوں ساتھیوں سمیت بی این پی میں شمولیت اختیار کی ۔

متعلقہ عنوان :